اسکاٹ لینڈ: آپ باہر جائیے اور روز بادلوں یا تاروں کو دیکھیے؛ دریا یا سمندر کے کنارے جاکر ایک پتھر پر اپنی پریشانی لکھیے اور اسے پانی میں پھینک دیجیے، یا گھر کے باغیچے میں کھمبیوں کی دس اقسام تلاش کیجیے۔
یہ وہ عجیب نسخے ہیں جو آج کل اسکاٹ لینڈ کے ڈاکٹر اپنے مریضوں کےلیے لکھ رہے ہیں۔ اسے ماہرین نے ’فطرت کے نسخے‘ یا نیچر پرسکرپشنکا نام دیا ہے، بالخصوص شیٹ لینڈ جزائر کے ڈاکٹر دیگر دواؤں کے ساتھ اپنے مریضوں کو فطرت سے قریب ہونے کے مشورے دے رہے ہیں۔
برطانیہ میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا تجربہ ہے جو نیشنل ہیلتھ سروسز اور اسکاٹ لینڈ میں پرندوں کے تحفظ کی تنظیم (آر ایس پی بی) نےشروع کیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے، دماغی اور جسمانی اطمینان بڑھتا ہے اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ سب سے بڑھ کر انسان جب قدرتی مناظر کے قریب ہوتا ہے تو اس سے خوشی ملتی ہے۔
آر ایس پی بی کی ایک افسر کیرن مک کیلوی کے مطابق فطری مناظر دل و دماغ پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ بات سائنسی طور پر درست ثابت ہوچکی ہے۔ اگر مریض پہلی بار افاقہ محسوس کرے تو اسے قدرتی مناظر اور سبزے وغیرہ میں مزید وقت گزارنے کو کہا جاتا ہے۔ مریض اس روداد کو ایک کیلنڈر کے ذریعے نوٹ بک میں لکھتا جاتا ہے۔
مثلاً جنوری میں خاص پھولوں کو کھلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ یا فروری میں پیاز اور دیگر جڑ والی سبزیاں اگائی جاسکتی ہیں اور مارچ میں پالتو جانوروں کے ساتھ واک کی جاسکتی ہے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ اس طرح صحت پر مفید اثرات ہوتے ہیں ۔ لوگ ذیابیطس، ڈپریشن اور کینسر تک میں بہتری محسوس کرتے ہیں۔
ایک اور ڈاکٹر کلوای ایوانز نےکہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ دوا کے بغیر علاج کیا جائے تو لوگوں کو فطری اور قدرتی مناظر میں جانے دیجئے۔ واضح رہے کہ یہ طریقہ علاج ایک مطالعہ بھی ہے جو طویل عرصے تک جاری رہے گا۔