117

خود کشی کا کہنے والے آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گئے ٗاسفندیار

پشاور۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے ملک میں مہنگائی کے طوفان اور غریب عوام پر اس کے پڑنے والے اثرات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے جس کی جہ سے تنخواہ دار اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیساتھ پسے ہوئے طبقات کو ریلیف دینے کیلئے فوری طور پر موثر نظام بنایا جائے۔پنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دو ماہ کے دوران آمدن کے مقابلے میں مہنگائی میں اس قدر تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ عوام فاقوں پر مجبور ہیں، اگر حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات نہیں کر سکتی تو کم از کم قیمتوں کو دو ماہ پہلے کی سطح پر واپس لے جا کر منجمد کر دے، انہوں نے کہا کہ بجلی ، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تاجروں کی جانب سے تمام اشیا کی قیمتیں بڑھا دی گئیں جس کا سارا بوجھ غریب آدمی پر منتقل ہو ا ہے ۔

آئی ایم ایف اور بیرونی دنیا سے قرضوں پر خود کشی کو ترجیح دینے والے اب آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہو گئے ہیں جس کی بھاری قیمت قوم ادا کرے گی، ہمارا بجٹ آئی ایم ایف کا پاکستان ڈیسک منظور کرتا ہے۔

معیشت پر آئی ایم ایف اور عالمی بینک کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے ملک میں سکون و اطمینان کے لیے معاشی خوشحالی لازمی جزو تھا ، لیکن آئی ایم ایف کے قوانین کی وجہ سے معاشی خوشحالی کا خون کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ قوم سے تبدیلی اور نئے پاکستان کے نام پر ووت لئے گئے لیکن اقتدار میں آ کر حکومت عوام کیلئے بھیانک خواب بن چکی ہے ، ایک رات میں ڈالر 10سے20روپے مہنگا ہو رہا ہے اور پاکستانی کرنسی کو جان بوجھ کر گراوٹ سے دوچار کر دیا گیا ہے جس کا اثر اب براہ راست عوام پر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 2013میں جب اے این پی نے حکومت چھوڑی تو صوبے پر33ارب کا قرضہ تھا جو پی ٹی آئی کی سابق حکومت کے دور میں 367ارب سے تجاوز کر گیا ، اس حوالے سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔