77

مشرف دور کے کالے قانون ختم ہونے چاہئیں، نواز شریف

اسلام آباد۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیب سمیت پرویز مشرف دور کے تمام کالے قانون ختم ہونے چاہئیں، حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے،ہماری حکومت نے کوئی سیاسی انتقامی کارروائی نہیں کی۔

وزیراعظم اور وزرا کے منہ سے خود باتیں نکل رہی ہوں تو اس کو کیا کہا جائے، حکومت کے لوگ کہہ رہے ہیں 50 لوگ اور گرفتار ہوں گے، نیب میں سلمان شہباز کو بلانے سے بڑا مذاق کیا ہوگا، فواد حسن فواد کے وعدہ معاف گواہ بننے کی بات معلوم نہیں، شہباز شریف نے دن رات کام کیا‘ اپنی دیانتداری پر کسی کو انگلی نہیں اٹھانے دی‘ موجودہ حکومت کے کچھ لوگوں نے شہباز شریف پر الزام لگایا،جس کمپنی کو شہبازشریف نے ٹھیکہ نہیں دیا کے پی حکومت نے دے دیا، نیب تحقیقات کرے خیبر پختونخوا حکومت نے بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ کیوں دیا ؟

ایسے کاموں پر تو ریفرنس دائر ہونا چاہئے ۔ منگل کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت اور نیب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر کوئی بھی پاکستانی نہیں بچ سکتا، امیر ہو یا غریب، جائیداد بیچنے پر مکمل آمدن ظاہر نہیں کرتا، حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے، ہم نے درگزر کرنے کی اچھی روایات ڈالیں، ہماری حکومت نے کوئی سیاسی انتقامی کارروائی نہیں کی تاہم اگر اس کو احتساب کہتے ہیں تو بہت افسوس ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم اور وزرا کے منہ سے خود باتیں نکل رہی ہوں تو اس کو کیا کہا جائے، حکومت کے لوگ کہہ رہے ہیں 50 لوگ اور گرفتار ہوں گے، وزیراعظم بھی یہی بات بول رہے ہیں کیا یہ باتیں حکومت کے کہنے کی ہیں، 50 گرفتاریوں کی باتیں حکومت کو کون بتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فواد حسن فواد کے وعدہ معاف گواہ بننے کی بات معلوم نہیں، نیب میں سلمان شہباز کو بلانے سے بڑا مذاق کیا ہوگا۔

صحافی کی جانب سے سوال پر کہ ڈالر 136 کا ہوگیا ہے، نواز شریف نے کہا کہ اب سب کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور نیب سمیت مشرف دور کے تمام کالے قانون ختم ہونے چاہئیں، ابھی میرا بات کرنے کا دل نہیں کرتا، بولوں گا لیکن ابھی نہیں۔نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف نے دیانت داری پر کسی کو انگلی نہیں اٹھانے دی، شہباز شریف نے محنت اور جاں فشانی سے کام کیا، صبح دیکھی نہ شام، دن رات کام کیا، انہوں نے خود کو بیمار کرلیا اور کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ جس کمپنی کو شہباز شریف نے ٹھیکا دینا مناسب نہیں سمجھا، کے پی حکومت نے اس کو ٹھیکا دیا، کے پی حکومت نے ٹھیکا کیوں دیا نیب کو تحقیقات کرنی چاہیے، ایسے کاموں پر ریفرنس دائر ہونا چاہیے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی اور غیر ملکی شہباز شریف کے کام کی تعریف کرتے ہیں، موجودہ حکومت کے کچھ لوگوں نے شہباز شریف پر الزام لگایا، چینی حکومت کی وضاحت پر شہباز شریف پر الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانا پڑی۔

ایسے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک دکھ کی بات ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک آگے بڑھانے کیلئے در گزر سے کام لینا ہوگا، یہ ملک پہلے ہی بیٹھ چکا ہے، ایسا ہوتا رہا تو اور بیٹھ جائے گا اور نظام درست ہونے میں وقت لگے گا۔