56

قبائلی اضلاع میں خالی اسامیاں فوری پر کرنیکا فیصلہ

پشاور۔قبائلی اضلاع میں بیروزگاری کے خاتمہ اور سرکار ی اداروں کی فعالیت کے لیے علاقہ میں سرکاری محکموں میں خالی پوسٹیں فوری طورپر پرکرنے کافیصلہ کیاگیاہے جس کی اصولی منظوری دے دی گئی ہے سات ہزار سے زائد سرکاری ملازمتوں کے لیے جلد ہی اشتہارات شائع کروا دیئے جائیں گے علاقہ میں ترقیاتی کاموں اور سرکاری اہلکاروں کی کارکردگی پرنظر رکھنے کے لیے مقامی نوجوانو ں کی خدمات حاصل کی جائیں گے پچیس رکنی ٹاسک فورس کو حتمی شکل دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق قبائلی نوجوانوں کے احتجاج کے بعداب صوبائی حکومت اور گورنرخیبرپختونخوا متحرک ہوگئے ہیں علاقہ میں مختلف محکموں میں سات ہزارخالی پوسٹوں پر بھرتی کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں رواں ہفتہ اس سلسلہ میں باقاعدہ اقدامات کاآغازکیاجارہاہے نوجوانوں کو متحرک کرکے پچیس رکنی ٹاسک فورس بنائی جارہی ہے ا س کے لیے ٹرائبل یوتھ موؤمنٹ سے نام مانگ لیے گئے ہیں ۔

ٹاسک فورس نہ صرف مختلف امور میں تجاویز دے گی بلکہ انضمام کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کو بھی بے نقاب کرے گی جبکہ کرپٹ سرکاری اہلکاروں کی نشاندی بھی کرے گی گورنر کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مہینہ میں ٹاسک فورس کے ساتھ دو اجلاس منعقدکیے جائیں گے ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع میں بلدیاتی الیکشن پورے صوبہ کے ساتھ ہی کرائے جائیں گے ساتھ ہی گورنر کی طرف سے علاقہ میں جرگہ سسٹم کو فعال رکھنے کابھی عندیہ دیاگیاہے تاکہ باہمی تنازعات کے فوری حل کی راہ ہموار رکھی جاسکے ذرائع کے مطابق انٹر م ریگولیشن کے خاتمہ پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتمادمیں لینے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے