65

’مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں بھارت نے 18 کشمیریوں کو شہید کیا اور بھارتی افواج نے باندی پورہ میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا معاملہ 2017 میں بھی سامنے آیا تھا اور اس وقت کے ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے بین الاقوامی برادری سے کیمیائی ہتھیاروں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور متعدد واقعات میں اب تک ہزاروں کشمیری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ماہ ستمبر کے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی فوج نے ایک خاتون سمیت 42 کشمیریوں کو قتل کیا، جس سے 5 خواتین بیوہ اور 122 بچے یتیم ہوگئے۔

مذاکرات کیلئے بھارت کو نہیں منارہے

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہم بھارت کو مذاکرات کے لیے نہیں منا رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، تاہم ہم پر امن تعلقات میں کوشش کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کرتارپور سرحد تب ہی کھل سکتی ہے جب بھارت مذاکرات کرتا ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات بھی شیڈول تھی، تاہم بھارت نے اس ملاقات کی حامی بھر کر انکار کردیا تھا۔

ابتدائی طور پر بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات پر رضامندی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائڈ لائن میں باہمی طور پر طے کردہ تاریخ اور وقت پر ہوگی۔تاہم اس جواب کے ایک روز بعد ہی بھارت اپنے بیان سے مکر گیا اور پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کردی تھی۔