جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں شدید زلزلہ اور ہولناک سونامی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 832 ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرہ سولاویسی میں زلزلے کے شدید جھٹکوں اور آفٹر شاکس کے بعد سونامی کی 10 فٹ بلند لہروں نے پالو شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔
سونامی سے سیکڑوں گھر تباہ، درجنوں ہوٹل اور عمارتیں منہدم ہو گئیں اور درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ اسی طرح لینڈ سلائیڈنگ، بجلی کے تار گرنے سمیت دیگر واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 832 ہو گئی ہے۔ امدادی کاموں کے دوران لاشوں کے ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ تاحال سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور ریلیف کیمپوں میں ہزاروں لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ متاثرین کو اجناس، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ عالمی امدادی ادارے بھی ریسکیو کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.5 ریکارڈ کی گئی ہے جس کی گہرائی زیر زمین 10 کلومیٹر تھی جس نے شہر پالو میں سونامی کی 10 فٹ بلند لہریں پیدا کیں جب کہ آفٹر شاکس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، سیکڑوں لوگ لاپتہ ہوگئے، بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 5 اگست کو انڈونیشیا کے سیاحتی مرکز لومبوک میں آنے والے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 460 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔