جدہ۔ سعودی عرب کی پہلی سند یافتہ خاتون وکیل جج کا عہدہ سنبھالنے کے لیے کوشاں ہیں۔صوبہ القصیم سے تعلق رکھنے والی 38سالہ سعودی خاتون جمیلہ فہد الاطرم کو حال ہی میں وکالت کرنے کا اجازت نامہ حاصل کرکے مملکت کی پہلی باضابطہ خاتون وکیل بن گئی ہے۔
جمیلہ نے 2013 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی تھی، تاہم اس سال حکومت کی جانب سے خواتین وکیلوں کو کام کرنے کا اجازت ملنے پر انہیں رواں سال وکالت کرنے کا باضابطہ لائسنس ملنے کے بعد وہ عملی میدان میں اتر آئی ہیں۔ان کی خواہش ہے کہ وہ ویژن 2030 کی موجودگی میں جج کے منصب پر فائز ہوکر عدل وانصاف کے لیے کام کر سکیں۔