141

ضلع کونسل پشاور ‘ گستا خانہ خاکوں کیخلاف قرار داد منظور

پشاور ۔ضلع کونسل پشاورکے ممبران ہالینڈ میں گستا خانہ خاکوں کی نمائش کے مقابلوں کیخلاف سراپا احتجاج بن گئے اوراتفاق رائے سے مذمتی قرار داد منظور کر لی کونسل ہال حرمت رسولﷺ پر جان بھی قربان ٗ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرو ٗ امریکہ مردہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا ضلع کونسل پشاور کا اجلاس زیرصدارت نائب ناظم وکنونیئر سیدقاسم علی شاہ منعقد ہوا ۔

جس میں ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش کیخلاف قرار داد پیش کرتے ہوئے کونسل ممبران نے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے ٗ او آئی سی اور یو این او سے محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی روک تھام کے لئے قانون سازی کا مطالبہ کیااجلاس میں کنونیئر نے دوبارہ گنتی میں کامیاب ہونے والے یونین کونسل فقیرآباد کے کونسل ممبر خورشید عالم سے حلف لیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر رحمدل نواز نے ایک سال قبل قتل ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے یوتھ کی نشست پر نامزد امیدوار باسط کی جگہ دوسرا ممبر نامزد نہ کرنے پر الیکشن کمیشن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے ضلع ناظم سے مخصوص خالی نشستوں کو فوری طور پر پر کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپوزیشن لیڈر سعید محمد ظاہر ایڈوکیٹ ٗ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر خالد وقاص چمکنی ٗاے این پی کے ممبر عالمزیب یوسفزئی ٗ پیپلزپارٹی ممبر جمیل خان ٗ جمراز خان، سرور دین،شیخ کریم جان اورگل افضل نے عام انتخابات 2018ء میں صاف وشفاف انتخابات منعقد نہ کرنے پر الیکشن کمیشن پر تنقید کی اور کونسل اجلاس میں الیکشن میں دھاندلی کیخلاف ہاتھوں پر کالی پٹیاں باندھ دیں ۔

جبکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کے مینا خان آفریدی، اصغرخان، مجاہدخان، سیدان شاہ، امجدخان، شمس الباری، خاتون ممبر کلثوم کنڈی، سلمہ سعید، محمد اشفاق نے کہا کہ صاف وشفاف انتخابات ہوگئے ہیں اور عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیاہے اپوزیشن لیڈر سعید محمد ظاہر ایڈوکیٹ نے کہاکہ وفاق اور تین صوبوں میں پی ٹی آئی برسراقتدار آئی ہے جبکہ ضلع کونسل پشاور میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور ضلع ناظم صوبائی حکومت سے سپیشل گرانٹ لے کر پشاور کی محرومی ختم کرے اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ صوبائی حکومت کے تعاون سے پشاور شہر کے لئے میگا پراجیکٹ شروع کرے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ضلع ناظم کے انتخاب براہ راست عوام کے ووٹ کا جو اعلان کیاہے اس سے کونسل ممبران کی گرفت ناظم پر ختم ہوجائے گی اور عوام کے ووٹ سے منتخب ضلعی ناظم پھر من مانی کرے گا جبکہ ان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش نہ کرنے کی وجہ سے ناجائز اختیارات کے استعمال کا خدشہ ہے اور پی ٹی آئی چیئرمین فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لیں ۔