84

مشرف اور زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات طلب

اسلام آباد۔ سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں سابق صدر پرویز مشرف اور آصف زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے 2007 سے اب تک اثاثوں کی تفصیل تین ہفتوں میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل پرویز مشرف نے بتایا کہ عدالت سے کچھ نہیں چھپائیں گے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت آپ کو کچھ چھپانے بھی نہیں دے گی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف اپنی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی دس دن میں دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے پرویز مشرف کو سعودی عرب سے تحائف ملے۔ پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کرادیا بیان حلفی میں کہا گیا کہ پرویز مشرف دبئی میں ایک اپارٹمنٹ کے مالک ہیں پرویز مشرف کے پاس بیرون ملک تین گاڑیاں ہیں۔ مشرف کے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں 92 ہزار 100 درہم ہیں مشرف کے بیرون ملک اثاثوں کی مالیت 5.4 ملین درہم ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف کی ساری تنخواہیں ڈال دیں تب بھی اتنی جائیداد نہیں بنا سکتے۔ پرویز مشرف کو بلائیں خود آکر وضاحت پیش کریں۔ وکیل اختر شاہ نے بتایا کہ مشرف نے بتایا کہ پیسے پاکستان سے نہیں کمائے انہوں نے بیرون ملک لیکچرز دے کر پیسے کمائے۔ چیف جسٹس نے کہا پاکستان میں موجود اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔ درخواست گزار نے کہا کہ آصف زرداری پر ساٹھ ملین ڈالر سوئس بینکوں میں رکھنے کا الزام ہے ۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ آصف زرداری نے ان الزامات میں نو سال قید کاٹی آصف زرداری گیارہ کیسز میں ٹرائل کے بعد بری ہوئے۔ سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری کا بیان حلفی مشکوک قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ آج تک میری جائیدادیں یہ ہیں بیان حلفی میں آج تک کے اندراج سے بیان حلفی مشکوک ہوجاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں بطور قومی رہنما آپ کے موکل کو شفافیت کا سرٹیفکیٹ دیں۔ 

جس پر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ میرے موکل کے اثاثوں کی تفصیلات آچکی ہیں اس کے خلاف مقدمات ختم ہوچکے ہیں اس پر جسٹس عطا ء عمر بندیال نے کہا کہ مقدمات ختم نہیں ہوتے ابھی اپیل میں ہیں ۔ عدالت نے این آر او کیس میں پرویز مشرف اور آصف زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے دونوں صدور کو 2007 سے اب تک اثاثوں کی تفصیل جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اثاثوں کی تفصیل تین ہفتوں میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔