واشنگٹن: اگرچہ غذائی ماہرین مچھلی کو ’سپر فوڈ‘ قرار دے کر ہفتے میں تین بار مچھلی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدگی سے مچھلی کھانے والے خواتین و حضرات طویل عمر پاتے ہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھلی کئی امراض کو دور کرتے ہوئے جسم کو بہترین حالت میں رکھتی ہے۔
ماہرین نے اس کےلیے پانچ لاکھ خواتین و حضرات کا 16 سال تک مطالعہ کیا اور اس بنا پر کہا گیا ہے کہ مچھلی سے بھرپور غذا کئی امراض کو روکنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہے اور اس طرح اوسط عمر بڑھ سکتی ہے۔ خصوصاً روغنی یا تیل والی(آئلی) مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو جسم کےلیے انتہائی مفید قرار دی گئی ہے۔ ساتھ ہی مچھلی میں مفید پروٹین، لحمیات اور وٹامن بھی موجود ہوتے ہیں۔
امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ اے اے آر پی ڈائٹ اینڈ ہیلتھ اسٹڈی کے تحت غذاؤں اور ان کی صحت بالخصوص کینسر کے اثرات پر ایک طویل مطالعہ کیا گیا۔ اس میں 16 برس تک 240,729 مردوں اور 180,580 خواتین کے غذائی معمولات، ان کے امراض اور زندگی کی طوالت پر غور کیا گیا۔ اس ہمہ گیر تحقیق سے کئی اہم پہلو سامنے آئے جن کی تفصیلات جرنل آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ زیادہ مچھلی کھانے اور اومیگا تھری کے استعمال سے قبل ازوقت اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ نتیجہ یہ برآمد ہوا ہے کہ مچھلی نہ کھانے والے مردوں کے مقابلے زیادہ مچھلی کھانے والے مردوں میں موت کا خطرہ 9 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ اس کی مجموعی وجوہ بہت سی ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
- مچھلی کھانے سے دل کے امراض کی شرح میں 10 فیصد کمی ہوتی ہے۔
- کینسر کے خطرات 6 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
- سانس کے امراض کی شرح میں 20 فیصد اور جگر کی بیماریوں کی شرح 37 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔
- ان کے علاوہ دماغی امراض اور الزائیمر سے بچانے میں بھی مچھلی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔