138

خاموش قاتل

آج کل گھروں میں وائی فائی کی موجودگی ایک عام بات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائی فائی ہمارے لیے ایک خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے جو ہمیں سنگین طبی مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں ہمارے گھروں میں موجود وائی فائی ہم پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے۔ وائی فائی کی نان تھرمل ریڈیو فریکوئنسی ریڈی ایشن خلیوں کی افزائش پر برا اثر ڈالتی ہے۔ اس سے بچے اور وہ نوجوان متاثر ہوتے ہیں جن کا جسم افزائش کے مرحلے میں ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق وائی فائی کی تابکاری بڑھتے ہوئے بچوں کی جسمانی و دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ وائی فائی سے خارج ہونے والے فریکوئنسی نیند پر برا اثر ڈالتی ہیں۔ ہم میں سے اکثر افراد نیند نہ آنے، بے آرام نیند آنے اور نیند پوری نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کا ذمہ دار ہمارے گھر میں لگا وائی فائی ہی ہے۔ وائی فائی کی تابکاری مردوں میں بانجھ پن جبکہ خواتین میں ابنارمل حمل کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ وائی فائی اور موبائل سے خارج ہونے والی تابکاری کا سب سے خطرناک اثر دماغ پر پڑتا ہے۔ یہ تابکار شعاعیں سب سے پہلے دماغ کی کارکردگی کو کم کر کے مختلف دماغی مسائل پیدا کرتی ہیں۔ آہستہ آہستہ یہ دماغ کو کینسر کا آسان ہدف بنا دیتی ہیں جس کے بعد دماغی کینسر کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔ خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے
وائی فائی سے مکمل طور پر گریز تو ممکن نہیں البتہ کچھ اقدامات کر کے ان سے ہونے والے خطرات میں کمی کی جاسکتی ہے۔ وائی فائی کے راؤٹر کو ایسی جگہ رکھنے سے گریز کریں جہاں آپ کے دن کا بیشتر حصہ گزرتا ہو جیسے کچن یا بیڈ روم۔ موبائل اور ٹی وی کے استعمال کی طرح وائی فائی کا بھی ایک وقت مقرر کریں اور ضرورت کے وقت ہی راؤٹر کو آن کریں۔ اس کے علاوہ اپنا وائی فائی بند رکھیں۔ رات سونے سے قبل تمام وائی فائی ڈیوائسز کو ڈس کنیکٹ کردیں۔