177

شیرخوار بچوں کی ٹھوس غذا جلد شروع کرنے سے ان کی نیند بہتر ہوجاتی ہے

 لندن: اگر شیرخوار بچوں کو جلد ہی ٹھوس غذا کی طرف لایا جائے تو اس سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور نومولود کی نیند بہتر ہوتی ہے۔

امریکی اکادمی برائے اطفال اور برطانوی قومی صحت سروس کے ماہرین نے کہا ہے کہ عموماً چھ ماہ کے بعد مائیں بچوں کو دودھ پلانے کے ساتھ ساتھ دیگر ٹھوس غذائیں شروع کرتی ہیں۔ تاہم اگر ان میں مزید جلدی کی جائے تو اس کے بہت سے فوائد میں سے بچے کی بہتر نیند کا فائدہ بھی شامل ہوجاتا ہے۔ ٹھوس غذا کھانے والے نومولود رات میں گہری نیند سوتے ہیں اور ان کے جاگنے کا دورانیہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نومولود بچے راتوں کو خود بھی جاگتے اور والدین کو بھی جگاتے ہیں جو پورے خاندان کے لیے ایک پریشان کن کیفیت ہوتی ہے۔ اسی بنا پر کنگز کالج لندن کے پروفیسر گیڈیون لیک کہتے ہیں کہ اگر پیدائش کے تین ماہ بعد بچے کو ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ ٹھوس غذا بھی کھلائی جانے لگے تو بچہ گہری نیند سوتا ہے اور اس کے جاگنے کے اوقات میں 50 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ عمل خود بچے کے لیے کسی نقصان کی وجہ نہیں بنتا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ مائع کے بجائے ٹھوس غذا سے بچے کا پیٹ اچھی طرح بھرا رہتا ہے اور وہ گہری نیند سوتا ہے۔ اس کا ثبوت جاننے کےلیے سائنسدانوں نے 2009 میں 1300 ایسے بچوں کو شامل کیا جو ویلز اور انگلینڈ میں پیدا ئے اور ان سب کی عمریں تین ماہ تھیں۔ سب بچے ماں کا دودھ پی رہے تھے۔

تین ماہ بعد انہیں دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا ۔ ایک گروپ میں ماؤں سے کہا گیا کہ وہ بچوں کو دودھ پلانا جاری رکھیں اور دوسرے گروہ کی ماؤں سے کہا کہ اپنے دودھ کے ساتھ اگلے چھ ماہ تک ٹھوس غذا بھی دیں۔ لیکن ماہرین جانتے تھے کہ اتنی چھوٹی عمر میں بچے گائے کے دودھ، انڈے اور گندم وغیرہ سے الرجک بھی ہوسکتے ہیں۔ اس بنیاد پر ہر ماہ تمام بچوں کا جائزہ لیا گیا اور یہ سلسلہ تین سال تک جاری رہا۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ چھ ماہ بعد ٹھوس غذا کھلانے سے بچے کی نیند پر کوئی فرق نہیں ہوا لیکن جن بچوں کو تین ماہ کے بعد ہی ٹھوس کھانے دیئے گئے ان کی نیند کا دورانیہ بڑھا اور وہ رات کو کم کم بیدار ہوئے۔

تاہم ماہرین نے تمام ماؤں سے کہا ہے کہ وہ ٹھوس غذا دینے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔