56

پرانی لگژری گاڑیوں کو نیلام کرنیکا فیصلہ

پشاور۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں وفاقی اور صوبائی حکومتو ں نے اعلیٰ معیار کی لگژری سرکاری گاڑیوں کے استعمال بارے طریقہ کار وضع کردیا ہے ۔ ایک اعلی سطحی اجلاس سیکرٹری وفاقی کابینہ کے زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دس سال پرانی اعلیٰ معیار کی گاڑیوں جن کے کوائف مکمل ہیں اور جن کو مرمت کی ضرورت ہے کو کھلی بولی کے تحت نیلام کردیا جائے گا ۔اس کے علاوہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ایف بی آر کے حوالے کیا جائے گا۔

جس کو ایف بی آر پالیسی کے تحت وزراء، محکموں یا اداروں کو سپر د کیا جائے گا یا عوامی بولی کے تحت نیلام کردیا جائے گا ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے پاس موجود اعلیٰ قسم کی گاڑیوں کو کابینہ ڈویژن کے پول میں شامل کیا جائے گا جہاں سے ان گاڑیوں کو غیر ملکی مہمانوں ، غیر ملکی وفود، چیئر مین سینٹ، قومی اسمبلی کے سپیکر، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان ، گورنر اور وزرائے اعلی کے دورہ اسلام آبا د کے مو اقع پر آمدورفت اور سیکورٹی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے گا ۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتیں صوبائی کابینہ کی اجازت سے متعلقہ طریقہ کار کے تحت گاڑیوں کی نیلامی کیلئے کھلی بولی کا انعقاد کریں گی ۔اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی سطح پر اعلی معیار کی پرتعیش گاڑیوں کا استعمال وفاقی اور صوبائی کابینہ کی اجازت سے مشروط ہوگا ۔