56

مسلح افواج کا ڈیموں کی تعمیر میں حصہ لینے کااعلان

راولپنڈی۔ تینوں مسلح افواج کے جوان اور افسر اپنی تنخواہ میں سے دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر میں حصہ ڈالیں گے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق پاکستان کی تینوں مسلح افواج نے ملک میں ڈیموں کی تعمیر کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ بری فوج، نیوی اور ایئر فورس کے جوان اپنی ایک دن کی تنخواہ جبکہ تینوں مسلح افواج کے افسران اپنی دو دن کی تنخواہ دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے دیں گے۔ادھر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق غلط فہمیاں پھیلانے کا نوٹس لے لیا، چیف جسٹس کہتے ہیں لوگ حکومت کو ایک روپیہ دینے کو تیار نہیں۔تاثر دیا جارہا ہے کہ فنڈ حکومت پاکستان نے بنایا، وزیر خزانہ کہتی ہیں اکاوئنٹ انہوں نے کھولا، حالانکہ یہ فنڈ سپریم کورٹ نے قائم کیا ہے۔

ایک دھیلے کی بھی کمیشن نہیں کھانے دینگے، ڈیم کی تعمیر پر پہرہ دینگے کوئی کرپشن نہیں ہونے دینگے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو معاملے پر وزیراعظم سے بات کرنے کی بھی ہدایت کر دی،چیف جسٹس نے ڈیموں کی تعمیر میں حکومت کی جانب سے پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر، سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری خزانہ اور ایف بی آر حکام کو طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اخبارات کی خبریں اور اشتہارات دیکھیں، تاثر دیا جارہا ہے کہ فنڈ حکومت پاکستان نے بنایا، وزیر خزانہ کہتی ہیں اکاوئنٹ انہوں نے کھولا، ، اسٹیٹ بینک نے سب سے زیادہ تکلیف دی، ایک گھنٹے میں کھولنے والے اکاوئنٹ تین دن میں کھولا گیا، پیسہ دینے والے افراد کو ادھر ادھر گھمایا جارہا ہے، وزارت اطلاعات اور اسٹیٹ بینک اپنا کردار ادا نہیں کررہے، 1996 سے اب تک ڈیمز کی تعمیر پر کچھ کام نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ اس حوالے سے حکومت کو ایک روپیہ دینے کو تیار نہیں، حکومتی اکانٹ کا تاثر ہونے کے باعث لوگ رقم جمع نہیں کروا رہے، کئی لوگ رجسٹرار کو چیک دیکر چلے گئے ہیں، عدالت نے یہ اکانٹ کھلوایا ہے اور رجسٹرار اس کو دیکھ رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت خزانہ نے ڈیم کے لیے اکاؤنٹ کھولا ہے، اٹارنی جنرل وزیر اعظم سے بات کرکے عدالت کو بتائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آنے والے دو چیف جسٹس صاحبان کو بھی کہ دیں وہ بھی نگرانی کریں گے۔بعد ازاں عدالت نے سیکریٹری فنانس کو (آج)10 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔دریں اثناء نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ چیئرمین واپڈا نے وزیراعظم کو پانی و بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دیامربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر مالی سال 2018-19میں کام شروع ہو گا ، واپڈا نے 2017سے اب تک 4میگامنصوبے مکمل کئے، منصوبوں سے ڈیرہ بگٹی کی 72ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی، منصوبوں سے 2487میگاواٹ پن بجلی قومی نظام میں شامل ہو گی۔ پیر کو نگران وزیراعظم ناصر الملک سے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ( ر) مزمل حسین نے ملاقات کی۔ مزمل حسین نے نگران وزیراعظم جسٹس(ر)ناصر الملک کو ملک میں پانی اور پن بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ادھر اسلام آباد میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر پر عملدرآمد کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا سیکریٹریٹ قائم کردیا گیا ہے ۔پیر کو جاری اعلامئے کے مطابق چیئرمین واپڈا مزمل حسین عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے ۔اسلام آباد سیکریٹریٹ میں دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس 12جولائی کو ہوگا۔