43

بھارتی جیل میں قید پاکستانی وطن واپسی کا منتظر

لاہور ۔ بھارت میں قید پاکستانی شہری عمران قریشی 10 سال کی سزا کاٹنے کے بعد بھی رہا نہیں ہوسکا ۔عمران قریشی گلشن اقبال کراچی کا رہائشی ہے جو 2004ء میں ایک بھارتی خاتون سے شادی کے لیے بھارت گیا اور شادی کے بعد واپس آنے کی بجائے وہیں بھوپال میں ہی مقیم ہوگیا ،وہاں کی مقامی پولیس نے عمران قریشی کو 2008ء میں گرفتار کیا جس کے بعد اسے بھارت میں غیر قانونی قیام کے جرم میں 10 سال کے لئے جیل بھیج دیا گیا ،عمران قریشی کی سزا 19 جنوری 2018ء میں مکمل ہوگئی جس کے بعد مارچ میں اسے جیل سے بھوپال کے گارڈین تھانے منتقل کردیا گیا۔

جہاں اب وہ اب گزشتہ چارماہ سے مقیم ہے۔پاکستان اور بھارت میں دوستی کے فروغ کے لیے کام کرنے والی تنظیم آغاز دوستی نے عمران قریشی کی رہائی کے لئے دونوں ملکوں کے حکام سے مددکی اپیل کی ہے تاکہ عمران قریشی واپس اپنے ملک پاکستان آسکے، عمران قریشی نے جس خاتون سے شادی کی تھی اس کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں اورنہ ہی ان کی طرف سے عمران قریشی کی رہائی کے لیے کوئی کوششیں سامنے آئیں۔

واضح رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان اوربھارت کے مابین ایک دوسرے کی جیلوں میں قید شہریوں کی تفصیلات کے تبادلے کے مطابق اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 471 بھارتی قید ہیں جن میں 53سویلین جبکہ 418 ماہی گیرہیں اسی طرح بھارت کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 357 ہے ان میں 249 سویلین اور 108 ماہی گیر شامل ہیں، دونوں ملکوں کے ان قیدیوں میں محمدعمران قریشی کی طرح کئی ایسے قیدی ہیں جن کی سزائیں مکمل ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی رہائی ممکن نہیں ہو پارہی ہے۔