67

چیف جسٹس کا پٹرولیم قیمتوں کا بریک اپ پیش کرنیکا حکم

اسلام آباد۔ سپریم کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو گزشتہ تین ماہ کا بریک اپ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز جائزہ لے کر بتائیں کی ٹیکسز کتنے کم ہوسکتے ہیں۔ اتوار تک ہوم ورک مکمل کرکے تشریف لائیں، تمام سٹیک ہولڈرز سوچیں کہ نقصان کے بغیر قیمت کتنی کم ہوسکتی ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی۔

سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہمارے نوٹس لینے کے بعد سات روپے پیٹرول کی قیمت کیوں بڑھا دی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بین الاقوامی منڈی میں قیمت بڑھنے پر مجبوراً قیمت بڑھائی پڑی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اپنا خسارہ پورا کرنے کے لئے سیلز ٹیکس کسی اور چیز پر لگائیں پیٹرول زندگی کی بنیادی ضرورت بن چکا ہے۔ 

آپ نے اسے لوگوں کی پہنچ سے باہر کردیا مختلف قسم کے ٹیکس لگانا غیر منصفانہ ہے۔ دوسری غیر اہم چیزوں پر ٹیکس لگا دیں جس کا لوگوں پر بوجھ نہ پڑے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ سب سے بنیادی چیز ڈیزل کی قیمت پر پندرہ روپے اضافہ کیا گیا جو ظلم ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پچھلے تین ماہ کا بریک اپ دیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق ایکس ریفائنری ریٹ ہے تو تیس روپے ٹیکس لینا کہاں کا جواز ہے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قیمتیں پی ایس او طے کرتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں میں اضافے سے سیلز ٹیکس بھی زیادہ ہوگیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز جائزہ لے کر بتائیں کی ٹیکسز کتنے کم ہوسکتے ہیں۔ 

اتوار تک ہوم ورک مکمل کرکے تشریف لائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج تمام سٹیک ہولڈرز سوچیں کہ نقصان کے بغیر قیمت کتنی کم ہوسکتی ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اتنی جلدی ممکن نہیں کل تک کا وقت دے دیں۔ سیلز ٹیکس پر اضافہ کیا گیا ہے اس پر ہوم ورک کرلیں گے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اٹارنی جنرل آپ نے دیکھا ہے کہ یہ نگران حکومت ہے نگران حکومت پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہوتا۔

ہوسکتا ہے محصولات میں کوئی شارٹ فال ہو اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جو بھی ممکن ہوگا وفاقی حکومت سے پوچھ کر بتاؤں گا۔ سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت اتوار تک ملتوی کردی۔