52

خیبرپختونخوا میں زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سکیموں کی تعمیر بند

پشاور۔خیبر پختونخوا کی نگراں حکو مت نے صوبہ بھر میں زرعی اراضی کاہاؤسنگ اسکیموں اور دیگر مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے اور پانی کے استعمال اورضیاع سے متعلق آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نگراں حکومت نے غیر فعال فلور ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے سرکاری تحویل میں لینے اور انہیں فعال بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے زرعی اراضی کو دیگر مقاصد کیلئے استعمال کرنے کو حکومت کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے۔ اس ضمن میں محکمہ زراعت نے نگران وزیر اعلی جسٹس(ر) دوست محمد خان کو سمری بھی ارسال کر دی ہے جبکہ فوری پابندی عائد کرنے کیلئے آرڈیننس بھی جاری کیا جا رہا ہے۔

نگران حکومت نے زرعی اراضی کی ہاؤسنگ اسکیموں اور دیگر کمرشل سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی مسائل کا نوٹس لیا ہے۔ زراعت اور لائیو اسٹاک میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لائی جا رہی ہیں جس میں نئی اسکیمز پر پابندی اور صوبے کے داخلے و خارجی راستوں پر خوراک کی لیبارٹریوں کا قیام شامل ہے جس کیلئے تمام تیاری مکمل کی گئی ہے۔محکمہ زراعت نے صوبہ بھر میں پانی کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آگاہی مہم میں عوام کو پانی کی ضرورت کی حد تک استعمال اور ان کی اہمیت بیان کی جائے گی جبکہ پانی کے غیر ضروری استعمال اور ضیاع سے متعلق عوام میں آگاہی مہم چلائے گی کیونکہ عالمی اور قومی سطح پر آئندہ چند سالوں میں پانی کی سنگین بحران کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے۔ اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے ابھی سے تدابیر اپنانے اور ان پر عملدرآمد ممکن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانی کی ضرورت کے مطابق استعمال کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کیلئے بین الاقوامی ڈونرایجنسیوں کو بھی شامل کیا جائے گا جبکہ میڈیا سے بھی تعاؤن طلب کیا جائے گا۔