51

ڈھائی سال میں پاکستان کو 5.3ارب ڈالر کی فراہمی

بیجنگ۔چین کے تجویز کردہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک(اے آئی آئی بی)نے پاکستان کو ڈھائی سال کے دوران مختلف منصوبوں کیلئے 5.3ارب ڈالر فراہم کئے ہیں،پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے اپنے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ترقی کیلئے اے آئی آئی بی مالی امداد حاصل کی ہے۔بینک کے صدر کے مطابق تمام منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے گرد ممالک اور خطوں میں ہیں۔

کثیر القومی اداروں کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں اہم کردار ہے کیونکہ وہ معیار،فناسنگ،استعدادسازی،ماحولیات،سماجی پالیسوں اور تنازعات طے کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،ان خیالات کا اظہار اے آئی آئی بی کے صدر جن لی کن نے بیلٹ اینڈ روڈ قانونی تعاون فورم کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔جس کا اہتمام چین کی وزارت خارجہ اور چین کی لاء سوسائٹی نے کیا تھا۔

صدر نے کہا کہ یہ بات بغیر کسی بنیاد کے کہی جاتی ہے کہ اس منصوبے کے بارے میں غلط فہیماں ہیں،منصوبے کے بارے میں تعصب اور بدگمانی موجود ہے۔اس بات سے قطع نظر بینک کے قائم کے بارے میں گرم جوشی اور کئی ملکوں کی طرف سے حمایت کے بجائے بڑے شک و شہبات موجود تھے۔لیکن جیسا کہ ایک چینی ضرب المثل ہے۔کہ حقیقت بیان سے زیادہ طاقت ور ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ شفافیت اورتعاون اس بینک کے قیام اور ڈھائی سال کے عرصہ سے کام کرنے کے عمل میں ایک بنیادی محرک رہا ہے۔

اے آئی آئی بی کی کارکردگی کے باعث وسیع پیمانے پر بین الاقوامی برادری نے اس کی تعریف کی ہے اور اس کی حیثیت کو تسلیم کیا ہے۔اے آئی آئی بی کا تیسرا سالانہ اجلاس گذشتہ ہفتے ممبئی میں منعقد ہوا جس میں دنیا بھر سے 3000مندوبین نے شرکت کی۔اس کو ویسع پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے کہ اے آئی آئی بی 21ویں صدی کا کثیر القومی ترقیاتی بینک ہے۔