50

شفاف انتخابات جمہوریت کے تسلسل کیلئے ضروری ہیں‘اسفندیارولی

 

پشاور۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ہم شفاف انتخابات کے حق میں ہیں اور اگر الیکشن متنازعہ ہوئے تو نتائج بھیانک ہونگے ، مختلف حلقوں میں تاحال ترقیاتی کام جاری ہیں جو الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترنگزئی چارسدہ میں شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت آزاد اور شفاف الیکشن نہیں کرانا چاہتی اور ایک مخصوص سیاسی جماعت کی بی ٹیم کے طور پر اس کی انتخابی مہم چلا رہی ہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ذاتی مفادات کیلئے سیاست قوم کے ساتھ دھوکہ اور بے وفائی ہے ، ہمیں اقتدار کی نہیں صرف قوم کے مستقبل کی فکر ہے ، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں ارانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ کیو ڈبلیو پی کا پختونوں کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں رہا ،انہوں نے کہا کہ بنی گالہ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے جو ہنگامے ہوئے وہ دنیا جانتی ہے ، اے این پی واحد سیاسی پارٹی ہے جس نے عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے کارکنوں کے مشورے سے ٹکٹ جاری کئے اور دیگر جماعتوں کی طرح پیرا شوٹ امیدواروں کو میدان میں نہیں اتارا ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ گزشتہ سینیٹ انتخابات میں سوائے اے این پی کے ہر جماعت کے ممبران فروخت ہوئے ،انہوں نے کہا کہ پانچ سال کے دوران سابق صوبائی حکومت نے قوم کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند رکھے ، جبکہ قوم کی ترقی کیلئے تعلیم اور ذرائع آمدورفت بنیادی اہمیت کے حامل ہیں ۔

انتخابات میں اے این پی کی کامیابی یقینی ہے اور حکومت میں آ کر ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی اور ہر حلقہ میں کالج کا وعدہ ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔کالاباغ ڈیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ کچھ لوگ اس اہم ایشو کو چھیڑ کر حالات بگاڑنا چاہتے ہیں ،کالاباغ ڈیم متانازعہ ایشو ہے اور تین صوبے اس کی تعمیر کے خلاف صوبائی اسمبلیوں میں قرار داد پیش کر چکے ہیں ، واپڈا متبادل کے طور پر بھاشا ڈیم تعمیر کرے جس سے بجلی اور پانی کے مسائل حل ہونے کے ساتھ ساتھ تربیلا کی عمر میں بھی 25سال بڑھ جائے گی ۔