لاہور: گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
علی ظفر کے وکلاء نے سول کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف دعوی دائر کیا جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ میشا شفیع نے جھوٹے الزامات لگا کر شہرت اور ساکھ کو نقصان پہنچایا۔دعوے میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر اور ان کے خاندان کی عزت کو اچھالا لہذا میشا شفیع 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔
دعوے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ علی ظفر ٹیکس دہندہ ہے اور دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان ہے لہذا میشا شفیع نے جھوٹے اور بے بنیاد الزام لگاکر ان شہرت کو نقصان پہنچایا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں علی ظفر نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام لگانے پر گلوکارہ میشا شفیع سے قانونی نوٹس میں معافی کا مطالبہ کیا تھا جب کہ قانونی نوٹس میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع دو ہفتوں میں معافی مانگیں ورنہ 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا لیکن علی ظفر نے ان تمام الزامات کی تردید کی تھی۔
میشا شفیع کا علی ظفر پر الزام
میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ساتھی گلوکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کرتے کہا تھا کہ اس قسم کے واقعات اُس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں بلکہ یہ سب اُس وقت ہوا جب وہ اپنا نام بنا چکی تھیں۔
میشا شفیع کا کہنا تھا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا، اگر ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔گلوکارہ نے مزید کہا کہ کوئی خاتون جنسی ہراساں کیے جانے سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بات کرنے سے ہچکچاتے ہیں اور خاموشی کی راہ اختیار لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔