سرینگر۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اتحادی حکومت سے علیحدگی کے اعلان کے بعد کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنا استعفیٰ گورنر کو بھجوادیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی حکمراں جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اختلافات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے کا اعلان کردیا جس کے بعد ایوان میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنا استعفیٰ گورنر کو بھجوا دیا ہے جس کے بعد اب مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی تحلیل اور وادی میں گورنر راج کے نافذ ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
محبوبہ مفتی کے مستعفی ہونے سے قبل بی جے پی کا اجلاس ہوا جس میں مرکزی پارٹی رہنماؤں کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی اتحادی حکومت میں شامل بی جے پی کے وزراء اور سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پارٹی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اتحاد کو ختم کرنے اور اتحادی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اتحادی حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان دوری رمضان میں کی گئی نام نہاد فائر بندی کے خاتمے پر پیدا ہوئیں ٗپاکستان ڈیموکریٹک پارٹی نے جنگ بندی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن بی جے پی نے بھارتی فوج کو سخت کارروائی کا حکم دیا تھا۔