45

نہروں کی صفائی کیلئے ماسٹرپلان پرکام کاآغاز

پشاور۔خیبرپختونخواحکومت صنعتوں سے نکلنے والے فضلے کوٹھکانے لگانے اوردریاؤں اورنہروں کو فاضل مادوں سے پاک کرنے کے لئے ماسٹرپلان پرکام کررہی ہے جس پر 23 ارب روپے لاگت آئے گی یہ بات چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اورجسٹس مشیرعالم پرمشتمل بنچ کے روبروبتائی فاضل بنچ نے صنعتی فضلے کوٹھکانے لگانے سے متعلق کیس کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر فاضل چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکاکہناتھا کہ انڈسٹری کا تمام فضلہ دریاؤں میں جا رہا ہے۔

نہروں اور دریاؤں کو غلیظ کر دیا گیا ہے چیف جسٹس نے اس موقع پر چیف سیکرٹری سے استفسار کیاکہ اب تک کیا بہتری آئی ہے جس پرانہوں نے جواب دیاکہ ماسٹر پلان بنایا ہے 23ارب روپے لاگت آئے گی اس سال صرف پانچ ارب روپے فضلے کو تلف کرنے کے لیے رکھے گئے ہیں چیف سیکرٹری کاکہناتھا کہ وزیراعلی نے خود تسلیم کیا کہ ہاں ہم نے اس متعلق کچھ نہیں کیا ہے چیف سیکرٹری کاکہناتھا کہ وہ چلے گئے ہیں اس لئے مزید کچھ کہنانہیں چاہتاچیف سیکرٹری نے کہاکہ حکومت خصوصا ایگزیکٹوز اس کے زمہ دار ہیں چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ پانچ سال پی ٹی آئی کی حکومت کیاکرتی رہی ہے ۔

اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکاکہناتھا کہ [زود پیش ماں کا پش ماں ہونافاضل بنچ نے اس موقع پر عطائیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ تیرہ ہزار میں سے صرف پانچ ہزار ہیلتھ کیئرکمیشن کے ساتھ رجسٹرڈہیں فاضل بنچ نے اس موقع پر عطائیوں کو رجسٹر کرنے سے متعلق درخواست خارج کر دی ۔