77

مہنگائی عروج پر ٗ گرانفروشوں کیخلاف کارروائیاں بے سود

 

پشاور۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رمضان المبارک میں سرکاری نرخوں پر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کی فروخت یقینی بنانے کیلئے گرانفروشوں ،ذخیرہ انددوزوں او ر جعلی و مضر صحت اشیاء کیخلاف کریک ڈاؤن کے بلند وبانگ دعوے اس بار بھی دھرے کے دھرے رہ گئے اور قصائی، کریانہ سٹور، آٹا ڈیلرسمیت تمام تاجر وں نے سرکاری نرخ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے من مانے نرخ مقرر کر رکھے ہیں دوسری جانب اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کا سلسلہ بھی عروج پرہے ۔

پشاور کی غلہ منڈیوں میں فروخت ہونے والے مختلف مصالحہ جات میں انتہائی مضر صحت کیمیکلز استعمال کئے جا رہے ہیں جس سے متعدد موذی امراض پھیلنے کا خدشہ پیدا ہے لوگوں کی قیمتی جانوں سے کھیلنے والے سرخ مرچ اور دیگر مصالحہ جات میں چوکر اور بورے کے علاوہ مضر صحت رنگ کا استعمال کیا جارہاہے جبکہ ہلدی میں مختلف خطرناک کیمیکلز اور چاولوں کا برادہ ڈالا جا رہا ہے ان مصالحہ جات کو دیگر کی نسبت کم قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے۔

جبکہ مہنگائی کے مارے عوام ملاوٹ شدہ مصالحہ جات سستے ہونے کی وجہ سے خرید لیتے ہیں مارکیٹ ذرائع کے مطابق آج کل بیشتر مصالحے ملاوٹ شدہ آ رہے ہیں جن کا ذائقہ غیر ملاوٹ شدہ مصالحوں کی طرح ہوتا ہے تاہم یہ انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں ذرائع کے مطابق مارکیٹ ڈیمانڈکے مطابق ہی ایسے مصالحے لاتے ہیں کیونکہ کسی بھی مصالحہ کا نرخ تھوڑا سا بڑھ جائے تو لوگ دوسری دکان کا رخ کر لیتے ہیں واضح رہے کہ انتظامیہ نے بلندو بانگ دعوے کئے تھے لیکن اس کے باوجود ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت جاری ہے ۔