60

ایم ایم اے نشستوں کی تقسیم پر غیر یقینی صورتحال سے دوچار

پشاور۔متحدہ مجلس عمل کے اتفاق کردہ فارمولے کی خلاف ورزی سے اختلافات میں شدت آنے کاامکان ہے جس کے منفی اثرات اس کی انتخابی مہم پر مرتب ہوسکتے ہیں ذرائع کے مطابق گذشتہ ہفتہ ایم ایم اے کے مشاورتی اجلاس میں اس امرپراتفاق کیاگیاتھاکہ 2013کے انتخابات میں جس جماعت نے جو نشست جیتی تھی وہ اسی جماعت کو ملے گی۔

اسی طرح جس نشست پر جس جماعت کاامیدوار رنر اپ رہاتھا وہ اسی کو ملے گی تاہم یہ اتفاق بھی کیاگیاکہ اگر ضروری ہوا تو فارمولے سے ہٹ کر بھی بعض نشستوں پر فیصلے کیے جائیں گے ذرائع کے مطابق مذکورہ فارمولے کے مطابق پچاس فیصدسے زائد نشستوں کی تقسیم کی ۔

راہ ہموارہوگئی تھی تاہم گذشتہ دنوں پہلے جماعت اسلامی اور پھرجواب میں جے یو آئی نے دیرپائیں اورچترال میں ایک دوسرے کے مدمقابل امیدوار لاکر فارمولے پر سوالیہ نشان لگادیاہے جس کے بعدمزید نشستوں کی تقسیم کاعمل غیریقینی کی صورت سے دوچار ہوگیاہے ذرائع کے مطابق ایم ایم اے کے صوبائی صدر مولانا گل نصیب خان اس سلسلہ میں متحر ک ہوگئے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ مذکورہ فارمولے کے مطابق نشستوں کی تقسیم یقینی بناکر مضبوط اور مؤثر امیدوارسامنے لائے جائیں ۔