آج کل لوگوں کی پسندیدہ غذا پتے میں پتھری کا باعث بن رہی ہے اور نوجوان بھی اس عارضے کا شکار ہورہے ہیں۔
یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
برطانیہ کے محکمہ صحت نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے مطابق جنک یا چربی سے بھرپور غذائیں تکلیف دہ پتے کی پتھری کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتی ہیں اور اس کا واحد علاج پتے کو نکلوانا ہی ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جنک یا فاسٹ فوڈ کے استعمال کے نتیجے میں نوجوانوں سے لے کر درمیانی عمر کے افراد میں پتے کی پتھری کے کیسز کی شرح بہت تیزی سے بڑھی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ جنک فوڈ پتے کی پتھری کا مسئلہ بڑھانے والی بڑی وجہ ہے مگر بیشتر افراد کو اس حوالے سے معلومات ہی حاصل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یقیناً پتے کے بغیر بھی زندگی گزاری جاسکتی ہے مگر وہ اتنی آسان نہیں ہوتی۔
خیال رہے کہ پتہ پیٹ میں جگر کے بالکل نیچے دائیں جانب ہوتا ہے اور امرود کی شکل کے اس عضو میں ایک سیال بائل یا صفرا موجود ہوتا ہے۔
یہ سیال جگر میں بنتا ہے جو کہ چربی اور مخصوص وٹامنز کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔
جب آپ کچھ کھاتے ہیں تو جسم اسے خارج کرنے کا سگنل دیتا ہے۔
تاہم پتہ میں اکثر افراد کو پتھری کا مسئلہ لاحق ہوتا ہے جس کی وجہ سیال کا ٹھوس شکل اختیار کرلینا ہے جو کہ ایک گولف بال جتنی بڑی بھی ہوسکتی ہے جبکہ ایک یا متعدد بھی ہوسکتی ہیں۔
یہ پتھریاں سینکڑوں کولیسٹرول سے بنتی ہیں مگر کچھ افراد جنھیں جگر کے مختلف امراض لاحق ہوں، ان میں اس کی اقسام الگ ہوسکتی ہیں۔