80

فاٹا انضمام بل کی منظوری خیبر پختونخوا اسمبلی کیلئے آزمائش

پشاور۔قومی اسمبلی سے فاٹا ترمیمی بل کی منظوری کے بعد اب اس کی خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظوری کی نئی آزمائش نے صوبائی حکومت کو پریشانی میں مبتلاء کردیاہے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت پہلے ہی صوبائی اسمبلی کے اجلاس بار بار ملتوی کرتی چلی آرہی ہے لیکن اب آئین کے مطابق فاٹاترمیمی بل صدرکی منظور ی کے لیے بھیجنے سے قبل صوبائی اسمبلی سے منظور کرانا ضروری ہوگا۔

آئین کی دفعہ 239کی شق پانچ کے تحت ہر وہ بل جس سے آئین میں ترمیم کی جارہی ہواور ا س سے کسی بھی صوبہ کی جغرافیائی حدود میں ردوبدل واقع ہورہاہووہ صدر کوتوثیق کے لیے اس وقت تک پیش نہیں کیاجاسکے گا جب تک متعلقہ صوبائی اسمبلی سے دوتہائی کی اکثریت سے منطور ی حاصل نہ کرلی جائے ذرائع کے مطابق یوں یہ ترمیمی بل اب صوبائی اسمبلی سے منظور کرانا لازمی ہے ا س حوالہ سے صوبائی اسمبلی نے فاٹاکو صوبہ میں ضم کرانے کے مطالبات پرمشتمل دوقراردادیں منظور کرارکھی ہیں۔

صوبائی حکومت نے اس حوالہ سے قانونی ماہر ین سے مشاورت کی تو ان کہناتھاکہ ان قراردادوں کی حیثیت سفارشات کی سی تھی اب باضابطہ طورپر بل کی منظوری دینی ہوگی ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے اس حوالہ سے مشاورت شروع کردی ہے تاہم جب تک اپوزیشن جماعتیں گرین سگنل نہیں دیتیں صوبائی اسمبلی کااجلاس طلب نہیں کیاجائے گا