98

صاف پانی کی فراہمی ٗتمام اضلاع میں ٹیسٹ شروع کرنیکا فیصلہ

پشاور۔ سرکاری اداروں نے عوام کو پینے کے صاف ومعیاری پانی کی فراہمی کے لئے مشترکہ حکمت عملی اور فوری طور پر پانی کے ٹیسٹ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ان مقامات اور گرد ونواح کے علاقوں کا پانی بھی ٹیسٹ کیا جائے گا جن کی نشاندہی سپریم کورٹ نے کی ہے، ٹیسٹ صوبے کے تمام اضلاع میں کئے جائیں گے جن کے نتائج کی روشنی میں اقدامات تجویز اور صاف پانی کے لئے مالی وسائل کا بندوبست کیا جائے گا۔ 

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں لوگوں کو پانی فراہم کرنے والے اداروں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور، محکمہ بلدیات کے علاوہ فو ڈ اتھارٹی، سی اینڈ ڈبلیو، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان کونسل آف ریسرچ آن واٹر ریزروائرز (پی سی آر ڈبلیو آر) کے حکام کا اجلاس مشترکہ سیکرٹری پبلک ہیلتھ نظام الدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مذکورہ محکموں کے انجینئر علی خان، انجینئر اعجاز افضل، انجینئر فخر عالم، انجینئر رضوان اللہ، ڈاکٹر صغیر اسلم، عبدالسمیع، انجینئر واجد علی، محمد امجد، عمران اللہ، احسان اللہ اور انجینئر ثمر گل شریک ہوئے۔ 

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پانی کا ذرائع، تقسیم نظام اور صارف سطح پر ٹیسٹ کیا جائے گا اور اس کی نتائج کی بنیاد پر فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے ٹیسٹ کے لئے محکمہ پبلک ہیلتھ، پی سی آر ڈبلیو آر، انجینئرنگ اور قومی ادارہ صحت کے تجربات سے بھی استفادہ کیا جائے گا۔ سیکرٹری پبلک ہیلتھ نظام الدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے تاہم پانی کے معیار پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ صوبے کے پانی کے ذرائع صاف اور محفوظ ہیں تاہم تقسیم نظام، بوسیدہ پائپوں اور گھروں کے نلکوں سے مسائل سامنے آرہے ہیں، شرکاء نے کہا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کی فیس کو معقول بنایا جائے تاکہ ٹیسٹ کروانے والوں کی حوصلہ افزائی ہو جبکہ غیر قانونی کنکشن اور پانی آلودہ کرانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔