63

شریف خاندان کیسز ٗ نیب کو مزید ایک ماہ کی مہلت مل گئی

اسلام آباد۔ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو مزید ایک ماہ کا وقت دے دیا، وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل اور پوائنٹس مکمل کرنے لیے تین ماہ کا وقت درکار ہوگا، رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے، جلد بازی سے ٹرائل متاثر ہونے اور ملزمان کا فئیر ٹرائل کا حق متاثر ہوسکتا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے رمضان میں جنگیں بھی لڑی ہیں ، اگر اس مقررہ مدت میں ٹرائل مکمل نہ ہو عدالت یہاں بیٹھی ہے آجائیے گا۔

انصاف کا قتل عام نہیں ہونے دیں گے اور ملزمان کے حقوق کا تحظ کریں گے۔ بدھ کو جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے احتساب عدالت کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل مکمل کرنے میں توسیع سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔عدالت نے نواز شریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت کو ٹرائل مکمل کرنے کی تاریخ میں 9 جون تک کی توسیع کردی۔وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل اور پوائنٹس مکمل کرنے لیے تین ماہ کا وقت درکار ہوگا، رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے، جلد بازی سے ٹرائل متاثر ہونے اور ملزمان کا فئیر ٹرائل کا حق متاثر ہوسکتا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے رمضان میں جنگیں بھی لڑی ہیں۔

جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ جنگ لڑوا لیں لیکن یہ ذہنی کام ہے، مشقت بہت ہے، رمضان میں یہ کام مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اگر اس مقررہ مدت میں ٹرائل مکمل نہ ہو عدالت یہاں بیٹھی ہے آجائیے گا، انصاف کا قتل عام نہیں ہونے دیں گے اور ملزمان کے حقوق کا تحظ کریں گے۔یاد رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس 6 ماہ میں نمٹانے کا حکم دیا تھا۔ احتساب عدالت نے چھ ماہ مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں توسیع کے لیے رجوع کیا جس پر عدالت نے 2 ماہ کی توسیع دی تھی جو 12 مئی کو مکمل ہورہی ہے جب کہ سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو مزید ایک ماہ کا وقت دے دیا۔