89

دہشتگرد علاقوں سے نوجوانوں کی فوج میں شمولیت کا ریکارڈ قائم

پشاور۔پاک فوج اور غیور قبائل کی قربانیوں کی بدولت وزیرستان میں نیا سویرا پھیل چکاہے ماضی میں دہشتگردی کامرکز رہنے والے علاقوں سے تعلق رکھنے والے 45نوجوانوں نے مسلح افواج میں شامل ہوکر نیاریکارڈ قائم کردیاہے دونوں ایجنسیوں میں پانچ ہزار سے زائد شہادتیں ہوئیں شمالی وزیر ستان میں سی سی ٹی وی کیمروں اور جنوبی وزیر ستان میں کیمروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے ریڈار وں کی مددسے سرحدی علاقوں سمیت شہری آبادیوں کو بھی محفوظ بنادیاگیاہے۔

جنوبی وزیرستان میں نومبر 2013سے دہشتگر دی کاکوئی بڑا واقعہ رونما نہیں ہوا عسکری ذرائع کے مطابق شمالی وزیر ستان میں اس وقت 76سی سی ٹی وی کیمرے تمام اہم مقامات اور داخلی راستوں پر نصب ہیں اور کنٹرول روم میں پورے وزیرستان کی مانیٹرنگ کی جار ہی ہے پوری ایجنسی میں کوئی نو گوایریاباقی نہیں رہا قیام امن کے بعد اب فوج کاپولیسنگ رول ختم کردیاگیاہے پوری ایجنسی میں شکایات باکس لگادئیے گئے ہیں جن کے ذریعے مقامی آباد ی اپنی مشکلات سے عسکری قیادت کو آگاہ کرسکتی ہے۔

جنوبی وزیر ستان میں کل چارسو کے لگ بھگ آپریشنز کیے جاچکے ہیں جن میں 2647عسکریت پسند مارے گئے ہیں ایجنسی اورسرحدی علاقوں کی مانیٹرنگ کے لیے سی سی ٹی و ی کیمروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے ریڈار بھی لگائے گئے ہیں اور کنٹرول روم میں پوری ایجنسی پر نظر رکھی جارہی ہے ایف سی ساؤتھ کاہیڈ کوارٹٹر وانا میں قائم ہونے کے بعد بتدریج ذمہ داریاں ایف سی کے حوالہ کی جارہی ہیں ایف سی کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ اس کی تعد اد میں اضافہ بھی کیاجارہاہے ۔

اب تک چودہ نئے ونگز قائم کیے جاچکے ہیں جبکہ دوسر ے مرحلہ میں مزید چودہ ونگ قائم کیے جائیں گے جنوبی وزیرستان میں پندرہ سو دکانوں پر مشتمل 59چھوٹی بڑی مارکیٹیں قائم کی گئی ہیں جبکہ ملک کا پہلا ایگری پارک بھی قائم ہوچکاہے غلام خان اور انگور اڈاہ سے تجارت کاسلسلہ بحال ہونے کے بعد دونوں ایجنسیوں میں روزگار کے مواقع بڑھنے کاامکان ہے وانا کیڈ ٹ کالج سے اب تک 224کیڈٹس فارغ ہوچکے ہیں جن میں سے باون انجنیئرنگ ،26میڈیکل کالجوں جبکہ 101دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جاچکے ہیں