75

وزیر اعلیٰ کا انتظامی بجٹ پیش کرنے کا مشروط اعلان

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے چار ماہ کا انتظامی بجٹ پیش کرنے کامشروط اعلان کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ اگر اپوزیشن نے ساتھ نہ دیاتو پھر ہم بجٹ پیش نہیں کرینگے کیونکہ نگرانوں کے پاس بھی چارماہ تک انتظامی بجٹ کوتوسیع دینے کااختیار موجود ہے،نگران وزیراعلیٰ کے نام کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا نہ تو میں نے رستم شاہ مہمند کا نام لیا اور نہ ہی ان کا نام فائنل ہواہے،وہ پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں اے این پی سے تعلق رکھنے والے سابق رکن صوبائی اسمبلی اورنگزیب خان کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہا کہ اس صوبے کی روایت رہی کہ کوئی بھی پارٹی دوبارہ اقتدار میں نہیں آسکی کیونکہ یہ پارٹیاں اپنے منشور پر عمل نہیں کرسکیں لیکن ہم یہ روایت توڑیں گے ،منشور پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے عوام مایوس ہوجاتے ہیں اور وہ دوبارہ ووٹ نہیں دیتے لیکن ہم نے اپنے منشور کے مطابق تبدیلی لاکردکھائی جو پولیس،تعلیم ،صحت اور ہر جگہ نظر آتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے صوبے سے تحریک انصاف کے حوالے سے حوصلہ افزا خبریں مل رہی ہیں کہ تحریک انصاف کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور لوگ جوق درجوق اس میں شامل ہورہے ہیں ۔

کیونکہ عمران خان ہی اس ملک کے لیے ایک امید کی کرن ہیں جو ملک کی تقدیر تبدیل کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے 2001میں اس وقت بنی جب امریکہ نے افغانستان پر چرھائی کی تھی اور اس وقت کے حالات کو مذہبی جماعتوں نے کیش کیا لیکن اب ایسا نہٰں ہوگا کیونکہ جتنے اقدامات ہم نے اسلامائزیشن کے حوالے سے کیے ،ایم ایم اے اس کا عشر عشیر بھی نہ کرسکے اورمیں نے تین مرتبہ علماء کونسل سے بات کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ مزید اقدامات بھی تجویز کریں تاکہ ان پر عمل کیاجاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں اور اگر اپوزیشن نے ہمارے ساتھ اتفاق کیا تو ہم تین سے چار ماہ کا انتظامی بجٹ پیش کریں گے ورنہ بجٹ پیش نہیں کیاجائیگا کیونکہ یہ ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں وہ ٹکٹ کی شرط پر شامل نہیں ہورہے ،جنھیں ٹکٹ نہ بھی ملا توہ ہمارے ساتھ ہی رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بی آرٹی کو بے وجہ اچھالاجارہاہے ،سی ای او کو تو کابینہ نے اس لیے ان کے عہدے سے برطرف کیا کہ وہ منصوبے کے حوالے سے تاخیر کررہے تھے ،وہ اس عہدے کے اہل نہیں تھے اگر وہ معاملات کو درست طریقے سے ہینڈل کرتے تو اب تک پچاس بسیں پہنچ چکی ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لاہور،اسلام آباد ،راولپنڈی اور دبئی کے میٹروز کے مقابلے میں کم ترین وقت میں بنھے والا میٹرو منصوبہ ہے جو آٹھ سے نوماہ میں مکمل ہوجائے گا جس کا انفراسٹرکچرخرچہ 29ارب ہے جبکہ اس کے مقابلے میں کئی سال قبل لاہور اور پنڈی میٹروز کا خرچہ 32ارب اوراس سے بھی زائد تھا۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے لیے تین سو بسوں پر6ارب کا خرچہ ہوگا جبکہ دو سے تین کمرشل پلازوں کی تعمیر کے لیے بھی چھ سے سات ارب رکھے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بی آرٹی کے لیے دس سالوں تک صوبائی حکومت سبسڈی کی مد میں ایک روپیہ بھی نہیں دے گی ۔اس موقع پر اے این پی سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے اورنگزیب خان نے کہا کہ وہ تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی اور کرپشن کے خلاف ان کی جدوجہد سے متاثر ہوکر پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں جبکہ دیگر پارٹیاں نہ صرف یہ کہ کرپشن کے خلاف اقدامات نہ کرسکیں بلکہ خود بھی کرپشن میں ملوث رہی ہیں ۔