92

پشاور ریپڈ بس کی تکمیل کی تاریخ کا اعلان

پشاور۔صوبائی دارالحکومت کا میگا پراجیکٹ ’’بس ریپڈ ٹرانزنٹ (بی آر ٹی ) جولائی میں مکمل ہوگا جبکہ ماہ جون سے بسوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوجائیگا ٗ منصوبے کا مجموعی تخمینہ 57ارب تھاجو اب 60ارب ہوگیا ہے ٗ مستعفی ہونے والے 2افسروں کو استعفے واپس لینے پر رضا مند کر لیا گیاہے ٗ ریچ ون کو 20مئی تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی ٗکنسلٹنٹس منصوبے کو 6ماہ میں مکمل نہ کر سکے ٗ ہر حکومت کی خواہش ہوتی ہے کہ افتتاح کی تختی اس کے نام سے لگے تاہم موجودہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی اور بی آر ٹی کو بین الاقوامی طرز کا بنایا جائیگا ٗ پنک بسوں کو بی آر ٹی روٹ پر چلانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ان خیالات کا اظہار متعلقہ حکام نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے سی ای او کو اہداف کے عدم حصول پر عہدے سے ہٹایا گیا ہے ٗ دیگر افسروں کے استعفوں سے منصوبے پر اثر نہیں پڑیگا کیونکہ افسر وں کا آنا جانا لگا رہتا ہے انہوں نے کہا کہ منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلیاں ضرور کی گئی ہیں تاہم یہ عوامی مفاد میں ہوئی ہیں ریچ ون پر چمکنی سے قلہ بالاحصار تک 85فیصد کام ہو چکا ہے ٗ ملک سعد فلائی اوور کے مقام پر دو سے تین فلائی اوور بننے ہیں جو مشکل ترین مرحلہ ہے اسی طرح ریچ ٹو جو امن چوک تک ہے ۔

اس پر بھی تیزی کے ساتھ کام جاری ہے اور امن چوک میں 80فیصد کام مکمل ہوگیا جبکہ بی آرٹی کے بالائی حصے پر بھی80فیصدکام مکمل کرلیاگیاہے ٗریچ تھری پر تہکال کے قریب سڑک کو کھول دیاگیاہے جبکہ یونیورسٹی پر بھی سڑک کو کھولاجارہاہے اورتیس مئی تک یہ سڑکیں مکمل طور پر کھل جائیں گی ۔متعلقہ حکام نے بتایا کہ منصوبہ چھ ماہ کا تھا تاہم اگر یہ آٹھ ماہ میں بھی مکمل کیاجاتاہے تو یہ ایک بڑا کام ہوگا تاہم یہ بات واضح رہے کہ جب یہ منصوبہ مکمل ہوگاتب ہی اس پر بسیں چلیں گی انہوں نے کہا کہ پنک بسیں ایبٹ آباد اور مردان کے لئے منگوائی جارہی ہیں جنہیں بی آرٹی روٹ پر چلانے کاکوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے بڑے منصوبوں میں افسر تبدیل ہواکرتے ہیں ،دو مرتبہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو تبدیل کیاگیا جبکہ ڈی جی پی ڈی اے بھی تبدیل کئے گئے ۔اانہوں نے کہا کہ بی آرٹی منصوبے کی بسوں کو منگوانے پر کسٹم ڈیوٹی کی مد میں ساڑھے پانچ ارب روپے ادا کررہے ہیں جو پٹرول اور ڈیزل پر چلیں گی ۔