82

روسی صدر پوٹن کیخلاف احتجاجی مظاہروں میں شدت

ماسکو۔روس کے مختلف شہروں میں صدر ولادیمیر پوٹن کیخلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سینکڑوں شہری گرفتار کر لیے گئے،350گرفتار شدگان میں ملکی اپوزیشن کے مرکزی رہنما آلیکسی ناوالنی بھی شامل ہیں۔روسی نشریاتی ادارے کے مطابق دارالحکومت ماسکومیں بھی صدر ولادیمیر پیوٹن کیخلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس میں صحافیوں سمیت ہزاروں شہریوں نے حصہ لیا۔

پولیس نے اس مظاہرے کو بلااجازت اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے آنسو گیس کا استعمال کر کے اس کے شرکاء کو منتشر کرنے کی کوشش کی،گرفتار شدگان میں 41سالہ مرکزی اپوزیشن رہنما آلیکسی ناوالنی کے علاوہ ان کے قریبی اتحادی نکولائی لیاسکن اور بیسیوں دیگر کارکن بھی شامل ہیں،جنہیں ملکی دارالحکومت ماسکو کے ایک وسطی چوک سے احتجاجی ریلی کے دوران حراست میں لیا گیا۔

ماسکو میں جس بڑی اپوزیشن ریلی پر قابو پانے کیلئے روسی پولیس کو خاصی تگ و دو کرنا پڑی،وہ موجودہ صدر ولادیمیر پوٹن کی صدارتی عہدے پر تقرری کی چوتھی مدت شروع ہونے سے محض 2دن پہلے نکالی گئی تھی۔روسی صدر کے طور پر اپنے عہدے کی چوتھی مدت کیلئے پوٹن آج (پیر کو) کو حلف اٹھائیں گے۔یہ مظاہرے ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ سے لے کر سائبیریا اور مشرق بعید تک کے روسی شہروں میں کیے گئے،روسی پولیس نے ملک کے مختلف شہروں میں اپوزیشن کے ان احتجاجی مظاہروں کا ناکام بنانے کی پوری کوشش کی۔