55

جمہوریت کے بغیر ترقی کا تصور ممکن نہیں‘شاہد خاقان عباسی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے اگر ماضی میں ترقی نہیں کی تو اس کی صرف اور صرف ایک وجہ تھی کہ ہم جمہوریت کے سفر سے ہٹ گئے اور ہم نے وقتی آمریت میں کوئی فائدے دیکھے اور اس کی طرف ہم چل پڑے، کبھی بھی کسی ملک نے جمہوریت کے بغیر ترقی نہیں کی، پاکستان صرف اس وقت ترقی کرے گا جب ملک میں جمہوریت ہو گی، آئین کی بالادستی ہو گی، پارلیمنٹ سپریم ہو گی۔

ادارے اپنی حدود کے اندر کام کریں گے، اسی صورت میں ترقی ہو گی، کوئی اور طریقہ ممکن نہیں ہے، میرا ماضی کی حکومتوں اور وہ تمام لوگ جو آج تنقید کرتے ہیں اور مختلف باتیں کرتے ہیں ان کو چیلنج ہے ہم موجود ہیں، ٹی وی پر بات کرنا چاہیں اور پارلیمنٹ میں بات کرنا چاہیں، نون لیگ آپ کو وہ ترقی کے کام دکھائے گی جو ملک کی 65سالہ تاریخ میں مکمل نہیں ہوئے تھے، حکومت میں ہوتے ہوئے کام کرنا بڑا مشکل کام ہے اور تنقید کرنا اور الزام لگانا بڑا آسان کام ہے۔

موجودہ حکومت نے وہ منصوبے مکمل کئے ہیں جو گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری تھے، موجودہ حکومت نے نئے منصوبے شروع کئے اور ان کو مکمل کیا ہے، اگر نون لیگ کی حکومت شروع کرتی تو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ دو سال میں بن جاتا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ، گورنر خیبرپختونخوا،انجینئر اقبال ظفر جھگڑا،وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ،وفاقی وزیر برائے کیڈ ڈاکٹر فضل چوہدری، مشیر ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی،وزیر مملکت برائے مواصلات جنید انور چوہدری،رکن قومی اسمبلی ملک ابرار احمد،میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز،وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اﷲ خان، وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر برائے سیفران عبد القادر بلوچ اوردیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا افتتاح کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے ان کا کہنا تھا کہ اس ایئر پورٹ سے اسلام آباد اور خیبرپختونخوا اور پنجاب کے بہت سے علاقے استفادہ کریں گے ایئر پورٹ کی تکمیل میں 12 سال کا عرصہ لگا ہے یہ کوالٹی ایئر پورٹ ہے جو پاکستان کے دیگر پورٹس کو سمت فراہم کرے گا شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہوائی سفر آج کوئی عیاسی نہیں بلکہ ضرورت ہے ایئر پورٹ ملک میں معاشی ترقی کا بھی اظہار ہے یہ ایئر پورٹ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ گزشتہ پانچ سال میں پاکستان میں کیا ترقی ہوئی یہ ایئر پورٹ سی پیک منصوبہ کے درمیان واقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے وہ منصوبے مکمل کیے ہیں جو گزشتہ کئی سالوں سے جاری تھے ان کاکہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے نئے منصوبے شروع کیے اور ان کو مکمل کیا ہے آج اس ایئر پورٹ کا افتتاح ہو رہا ہے ملتان ایئر پورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے پشاور اور کوئٹہ ایئر پورٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔لاہور ایئر پورٹ کی توسیع اس ماہ شروع ہو جائے گی گوادر ایئر پورٹ بھی رواں برس شروع ہو جائے گا۔

یہ تزئین وآرائش کے آخری مراحل میں ہے جبکہ سیالکوٹ ایئر پورٹ جو کہ نجی شعبہ کے تعاون سے پوری دنیا میں تو خطہ میں چلنے والا ایئر پورٹ ہے اس کی بھی توسیع کی گئی ہے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج کامیابی کے ماڈل دیکھنے کو مل رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ 1700 کلو میٹر طویل موٹر وے بھی ملک میں تعمیر کی جارہی ہے پشاور سے کراچی تک ہائی وے تعمیر کی جارہی ہے تمام صوبوں میں ہزاروں کلو میٹر طویل ہائی ویز تعمیر کی جارہی ہیں ۔

ان میں مغربی اقتصادی راہداری بلوچستان کے راستہ تعمیر کی جا رہی ہے خصوصی اقتصادی زون تعمیر کیے جا رہے ہیں اور نظام میں 10400 میگا واٹ بجلی شامل کی گئی ہے گیس کے نظام میں 30 فیصد توسیع دی گئی ہے اور آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں ہر صارف کو گیس دستیاب ہے اور ہر صارف کو بجلی دستیاب ہے ہمیں آپریشنل مشکلات کا سامنا ہے مگر یہ عارضی ہیں طلب و رسد کے فرق کو ختم کر دیا گیا ہے اور یہ مستقبل کے لیے معاملہ حل کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں ہوتے ہوئے کام کرنا بڑا مشکل ہے اور تنقید کرنا اور الزام لگانا بڑا آسان کام ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی 207 ملین ہے اور ہمارے ہان 50 کے قریب ایئر لائنز رجسٹرڈ ہیں جو کہ پانچ سو یا ایک ہزار ہونی چاہیں اور یہ ٹاسک سول ایوی ایشن اتھارٹی کو قبول کرنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ علاقہ میں ترقی اور روزگار کا باعث بنے گا جبکہ ملک کو ترقی،تجارت اور سفر کے نئے مواقع میر کرے گا لیکن یہ سب چیزین جمہوریت کی بدولت آتی ہیں ہم نے اگر ماضی میں ترقی نہیں کی تو اس کی صرف اور صرف ایک وجہ تھی کہ ہم جمہوریت کے سفیر سے ہٹ گئے اور ہم نے وقتی آمریت میں کوئی فائدے دیکھے اور اس کی طرف ہم چل پڑے کبھی بھی کسی ملک نے جمہوریت کے بغیر ترقی نہیں کی۔

پاکستان صرف اس وقت ترقی کرے گا جب ملک میں جمہوریت ہو گی آئین کی بالا دستی ہو پارلیمنٹ سپریم ہو گی ادارے اپنے حدود کے اندر کام کریں گے اسی صورت میں ترقی وہ گی کوئی اور طریقہ ممکن نہیں ہے میں اخباروں میں بھی پڑھتا ہوں بہت سے تجزیے بھی آتے ہیں لیکن حقیقت صرف اور صرف یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت کا سفر آگے بڑھے اس سے اس طرح کے منصوبے لگیں گے اس سے معیشت ترقی کرے گی اسی سے روزگار کے مواقع ہونگے ۔

موجودہ حکومت نے تین فیصد سے کم گروتھ ریٹ پر ملک کو لیا تھا آج میاں نواز شریف کی محنت سے ان کے وژن سے یہ ا یئر پورٹ مکمل ہو رہا ہے ترقی کا سفر جاری ہے اور چھ فیصدگورتھ ریٹ (ن) لیگ کی حکومت پاکستان کو دے کر جا رہی ہے نواز شریف نے وہ منصوبے مکمل کیے اور شروع کیے جن کی 65 سالہ ملکی تاریخ میں نظیر نہیں ہے میرا ماضی کی حکومتوں اور وہ تمام لوگ جو آج تنقید کرتے ہیں اور مختلف باتیں کرتے ہں میرا ان کو چیلنج ہے ہم موجود ہیں ٹی وی پر بات کرنا چاہیں اور پارلیمنٹ میں بات کرنا چاہیں (ن) لیگ آپ کو وہ کام دکھائے گی۔

وہ ترقی کے کام دکھائے گی جو ملک کی 65 سالہ تاریخ میں مکمل نہیں ہوئے تھے جب 2013ء میں ہماری حکومت اس ایئر پورٹ کے ایکس روڈ کا بھی کوئی منصوبہ نہیں تھا بننا تو دور کی بات ہے یہ منصوبہ ہی نہیں تھا کہ نیا ایئر پورٹ بن رہا ہے اس کو کون سی سڑک آ کر کہاں لگے گی کہاں سے آئے گی اور کیسے آئے گی ان کا کہنا تھا کہ میں یقین سے کہتا ہوں کہ اگر ہماری حکومت اس ایئر پورٹ کو نیا شروع کرتی تو دو سال میں بنا دیتی ہمیں سات سال کی مشکلات ورثہ میں ملیں اور ہم نے تنقید کو بھی برداشت کیا (ن) لیگ کی حکومت اپنے ریکارڈ پر کھڑی ہے اس نے کام کیا ہے۔