38

موجودہ جوہری معاہدے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا‘ایران

تہران/پیرس۔فرانس کے صدر ایمینوئل میکخواں نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری مذاکرات میں شامل ہوں۔ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران ایرانی صدر نے کہا کہ سات عالمی طاقتوں کے ساتھ قائم موجودہ جوہری معاہدے پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔اس سے قبل فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے اتفاق کیا تھا کہ موجودہ جوہری معاہدہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔

ایران اور فرانس کے رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہی۔صدر میکخواں نے کہا کہ مذاکرات کو تین اضافی ناگزیر موضوعات کو شامل کرنے کے لیے وسیع کیا جائے جس میں سنہ 2025میں اس معاہدے کے خاتمے کے بعد کی صورت حال پر مباحثہ، مشرق وسطی کے تنازع میں ایران کی شمولیت اور اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر بات چیت شامل ہے۔

ایرانی صدر کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق صدر روحانی نے صدر میخواں کو بتایا کہ ایران سنہ 2025کے بعد بین الاقوامی قوانین کی اپنے وعدے سے زیادہ پابندیوں کو قبول نہیں کرے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے معاہدے میں شامل رہنے کی صورت میں بھی یہ ان کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ سلوک نے ایران کی بین الاقوامی ساکھ خراب کی ہے۔

بہرحال صدر روحانی نے کہا کہ وہ فرانس کے ساتھ رشتے مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے اور 'تمام شعبے' میں تعاون کرنا چاہیں گے۔ایمینوئل میکخواں، برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے اور جرمنی کی چانسلر اینگلا میرکل نے ہفتہ وار چھٹیوں پر علیحدہ علیحدہ فون کالز میں ایران کے ساتھ مجودہ معاہدے کی پابندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ادھر نئے امریکی وزیر خارجہ مائک پوم پے او نے اتوار کو سعودی عرب کے اپنے پہلے دورے پر ان کے مطابق علاقے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایران کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔