45

سرکاری ملازمتوں پر پابندی کا فیصلہ برقرار

اسلام آباد۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن سے قبل سرکاری ملازمتوں پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پنجاب حکومت کی پابندی کے خلاف رٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کرنے کا حکم دیدیا ہے عدالت نے حکم دیا کہ ہائی کورٹ کادورکنی بینچ درخواستوں پر فیصلہ ایک ہفتے میں کرے، بینچ کے سربراہ جسٹس عامرفاروق ہوں گے اور کیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پرہوگی جو صوبے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ دائر کریں، عدالت نے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کابھرتیوں پرپابندی کافیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے تک برقراررہے۔منگل کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن سے قبل سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن سمجھتاہے کہ آرٹیکل 218کے تحت شفاف الیکشن کراناہماری ذمہ داری ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اتھارٹی کو کبھی صوبوں نے چیلنج نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کواپنے قواعد بنانے ہوں گے، الیکشن کمیشن تعین کرے کس قسم کی بھرتیوں پرپابندی لگائی ہے، الیکشن کمیشن کے تعین کرنے سے آسانی ہوجائے گی، الیکشن کمیشن اپنی پاور کوڈیفائن کرے، ہائی کورٹ کوصوبائی حکومتوں کی درخواستوں پر جلد فیصلے کاکہہ دیں گیسپریم کورٹ نے برائے راست فیصلہ دیا تو یہی فیصلہ حتمی ہو گا ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی تو ہمارے پاس ہائی کورٹ کا فیصلہ ہوگاآرٹیکل 218کے تحت شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جس پر سیکرٹری الیکشن کمشن نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پری پول دھاندلی روکنے کے لیے بھی بھرتیوں پر پابندی لگائی، الیکشن کمیشن وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیوں پر پابندی نہیں لگائی حلقہ میں ترقیاتی کاموں کے لیے بھی رقم مختص کرنے پر پابندی لگائی ہے۔

عدالت نے کہا کہ پنجاب حکومت کی پابندی کے خلاف رٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کیاجائے ہائی کورٹ کادورکنی بینچ درخواستوں پر فیصلہ ایک ہفتے میں کرے، بینچ کے سربراہ جسٹس عامرفاروق ہوں گیاور سماعت روزانہ کی بنیادوں پرہوگی الیکشن کمیشن کابھرتیوں پرپابندی کافیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے تک برقراررہے گاجوصوبہ پا بندی چیلنج کرناچاہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ دائرکرے سیکریٹری الیکشن کمشن نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے تمام وفاقی اور صوبائی اداروں میں ہر قسم کی بھرتیوں پر پابندی لگائی۔

یکم اپریل کے بعد ترقیاتی سکیموں کے عملدرآمد پر بھی پابندی لگائی ہرقسم کی بھرتی پر الیکشن کمیشن نے پابندی لگائی کس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں وضاحت نہیں کی تو سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ میڈیا میں خبریں آتی ہیں کہ وفاق اور صوبوں میں بھرتیاں ہو رہی ہیں۔

ہر صوبے میں مختلف سیاسی جماعتیں پاور میں ہیں چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کس صوبے نے چیلنج کیاجس پر وکیل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے بھرتیوں پرپابندی کے فیصلے کو چیلنج کیانی ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر بینچ تشکیل دیدیا ہے کے پی کے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ حکومت کل پشاور ہائی کورٹ میں پابندی پر رٹ دائر کرے گی۔

وکیل بلوچستان حکومت کا کہناتھا کہ بلوچستان حکومت نے رٹ دائر نہیں کی جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہناتھاکہ مناسب ہوگا تمام صوبائی درخواستوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنا جائے چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ فیصلہ نہ کرے الیکشن کمیشن کا پابندی کا فیصلہ برقرار رہے گاوکیل پنجاب حکومت نے عدالت سے درخواست کی کہ ہائی کورٹ کے بجائے سپریم کورٹ برائے راست کیس سن لیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اگر ہم نے سنا تو فیصلہ حتمی ہو گا۔