81

میرا جینامرنا ایم کیو ایم کیلئے ہے‘فاروق ستار 

کراچی۔ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ مرجاؤں گا مگر پاک سرزمین پارٹی میں نہیں جاؤں گا۔میرا جینا اور مرنا ایم کیو ایم کیلئے ہے ، ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دیکر ان کی وفاداریاں تبدیل کرائی جارہی ہیں ،دن رات پی ایس پی کے لوگ دھمکیاں بھی دیں اور کسی کے ذریعے سے بلاوا بھی بھیجیں اور ملاقات بھی کریں ،اور کبھی کھلے کبھی دبے لفظوں دھمکیاں دی جائیں۔تو اس سے سب واضح ہوجاتا ہے کہ کون کیا کرارہا ہے اور یہ سب الیکشن سے پہلے ہورہا ہے ۔

کراچی میں رابطہ کمیٹی پی آئی بی کے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ چیف جسٹس کہتے ہیں کہ میں ضمانت دیتا ہوں کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے میں انہیں مخاطب کرکے کہتا ہوں کہ زمینی حقائق جانے بغیر ایسادعویٰ نہ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ میں اگلے ہفتے اسلام آباد جارہا ہوں چیف جسٹس آف پاکستان ملاقات کیلئے وقت دیں ،میں سپریم کورٹ جاؤں گا اور اس وقت تک وہاں سے نہیں نکلوں گا جب تک چیف جسٹس مجھے ملاقات کیلئے وقت نہیں دے دیتے ،جب تک میری بات کا سوموٹو نوٹس نہیں لیا جائے گا،وہاں سے واپس نہیں آؤں گا ،جب تک چیف جسٹس ہمارے ایم پی ایز اور ایم این ایز کی زندگیوں کی ضمانت نہ دے دیں۔

یا چیف جسٹس بھی کہہ دیں کہ ان کا دعویٰ ایم کیو ایم کے علاقوں کو چھوڑ کر باقی پاکستان کیلئے ہے ،پھر میں مان لوں گا کہ چیف جسٹس بھی بے بس ہیں ،انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس مجھے توہین عدالت میں سپریم کورٹ بلائیں ،میں وہاں بھی یہی بیان دوں گا،چیف جسٹس سے ملاقا ت میں بہت ساری باتوں سے پردہ اٹھاؤں گا،فاروق ستار نے کہا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس بتادیں کہ کراچی میں مڈل کلاس کیلئے سیاست کرنا شجر ممنوع ہے اور مڈل کلاس اور مہاجروں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے ،اگر آرمی چیف اور چیف جسٹس مجھے بتادیں تو میں سیاست بند کردوں گا۔

گھٹ گھٹ کر اب نہیں مریں گے اب ایسا نہیں چلے گا،تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ اندرونی اختلافات کی وجہ سے لوگ پی ایس پی میں جارہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہمیں بتادیا جائے کہ ہمیں سیاست نہیں کرنے دی جائے گی تو ہم پیپلزپارٹی ،تحریک انصاف کیلئے راستے چھوڑدیں گے ،ہم سیاست چھوڑ دیں گے۔یہ چھینا جھپٹی کیوں کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں جی ایچ کیو بھی جاؤں گا، میں ڈی جی آئی ایس آئی نوید مختار کے پاس بھی جاؤں گا،ان سے پوچھوں گا کہ یہ کیا ہورہا ہے ،ہمارے ساتھ ایسا کیوں ہورہا ہے ،ایم کیو ایم کو کراچی سے ختم کیا جارہا ہے ،انتخابی سیاست سے باہر کیا جارہا ہے ،یہ اشارے دئے جارہے ہیں کہ پتنگ ختم ہوگئی اور اب سیاسی مسقتبل کسی اور کا ہے ۔

آرمی چیف مجھے بلائیں میں بتاؤں گا کہ کراچی میں کیا کھیل کھیلا جارہا ہے ،فاروق ستار نے کہا کہ میں اپنی زندگی داؤ پر لگارہا ہوں اور آج یہ بات کہہ رہا ہوں کہ مر جاؤں گا مگر پی ایس پی میں نہیں جاؤں گا،میں مر جاؤں گا مگر کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں جاؤں گا،بہادر آباد والوں کو بھی سیاست کا چسکا لگا ہوا ہے ،اقتدار کیلئے سیاست کررہے ہیں ۔

کراچی اور بہادر آباد پر قبضے کی سیاست کررہے ہیں اور کارکنوں کو یہ کہا جارہا ہے کہ فاروق ستار خود لوگوں کو پی ایس پی میں بھیج رہے ہیں اور بعد میں خود بھی چلے جائیں گے ،لیکن میرا جینا مرنا ایم کیو ایم کیلئے ہے ،شبیر قائمخانی کے پی ایس پی جانے سے بلی تھیلے سے باہر آگئی ،انہوں نے کہا کہ انگور کھٹے ہیں ،اب بہادر آباد والے کہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں شبیر قائمخانی کی وجہ سے اختلافات ہوئے،پہلے کہتے تھے کامران ٹیسوری کی وجہ سے اختلافات ہوئے ۔

میں کہتا ہوں کہ شبیر قائمخانی بدظن ہوکر گئے انہیں بہادر آباد والوں نے استعمال کیا اور پھر چھوڑ دیا،شبیر قائم خانی پر دباؤ نہیں تھا مگر ہمارے دیگر ایم پی ایز پر دباؤ تھا اور ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے یہ افواج پاکستان اور جی ایچ کیو کی پالیسی نہیں ہے مگر کچھ عناصر لگے ہوئے ہیں کہ ہمارے لوگ پی ایس پی میں جائیں ،انہوں نے کہا کہ اب ہمارا کوئی ایم پی اے پی ایس پی میں نہ جائے ،ہمارے جو لوگ گئے ہیں ۔
وہ دباؤمیں گئے ہیں ،92ویں میں بھی ہمارے لوگوں کو ڈرا کر وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں ،انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سے بھی کچھ نہیں کہتا کہ وہ پانچ سال اپنی حکومت بچاتے رہے اور پہلے نواز شریف کو بچاتے رہے اور اب کوشش کررہے ہیں کہ حکومت کی مدت پوری کرلیں ،ان کی دلچسپی ہی نہیں ہے ،آگ لگے ساری بستی میں عبداللہ رہے اپنی مستی میں ،یہ حال ہے سویلین اور منتخب جمہوری حکومت کا،انہوں نے کہا کہ فجر کی نماز پڑھ کر آئے ہیں جو باتیں کررہا ہوں حلفیہ کہہ رہا ہوں ۔

جنرل نوید مختار سے کہتا ہوں وقت دیں میں نام لیکر بتاؤں گا کہ کون کیا کررہا ہے ،چیف جسٹس کہتے ہیں صاف الیکشن کراؤں گا ،میں کہتا ہوں کدو الیکشن کرائیں گے ،انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ یہاں کیا ہورہا ہے ،آپ پی آئی بی آئیں یا مجھے سپریم کورٹ بلائیں ،میں بتاؤں گا کہ کیا ہورہا ہے ،انہوں نے کہا کہ جب جانے والی اسمبلی کے ساتھ یہ ہورہا ہے تو آنے والی اسمبلی کا کیا ہوگا۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں چیف جسٹس،آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کہتا ہوں کہ اب ہماری زندگیوں کی ضمانت دینا آپ کی ذمہ داری ہے ،اب ہمارے اہلخانہ کی خیر و عافیت کی ذمہ داری دینا آپ کے زمے ہے ،اگر ہم میں سے کسی کو کچھ ہوا،مجھے یا میرے ساتھیوں میں سے کسی کو کچھ ہوا،تو میں بتانا چاہتاہوں کہ پھر مہاجروں کے شدید ردعمل کو باہر آنے سے روکنا مشکل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں نے اپنے قائد بانی ایم کیو ایم کی قربانی دے دی،ان پر را سے تعلق کا الزام لگا ہم نے راہیں جدا کرلیں ،آج ہمارے ساتھ ہورہا ہے تو کل پی ایس پی کیساتھ بھی یہی ہوگا،فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں صاف ستھری اور پڑھی لکھی سیاست کرنے دیں ،سیاست کو آزاد چھوڑ دیں جس کی مرضی ہے جسے ووٹ دینا ہے وہ دے۔