کچھ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنا کر عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں، ان ہی غذاؤں کا تعارف درج ذیل ہے۔
اخروٹ
یہ میوہ الفا لائنولینک ایسڈ سے بھرپور ہے۔ یہ جزو دوران خون کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے دماغ تک آکسیجن کی فراہمی موثر انداز سے ہوتی ہے۔ اخروٹ کھانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے جبکہ سیکھنے کی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
زیتون کا تیل
زیتون کا تیل بہترین اجزاء کا مرکب ہے جو دماغ کی عمر بڑھنے کا عمل سست کرتا ہے۔ یہ طویل مدتی بنیادوں پر دماغی صحت کا تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے دیگر فوائد الگ ہیں۔
بیریاں
اسٹرابری، بلیو بیری یا کوئی بھی بیری ہو، ان کا استعمال یادداشت اور توجہ جیسی صلاحیتوں میں تنزلی کا عمل سست کرتا ہے۔ یوں بڑھاپے میں بھی یادداشت متاثر نہیں ہوتی جبکہ کسی کام کے دوران بھرپور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت برقرار رہتی ہے۔
کافی
اس میں پایا جانے والا جزو کیفین دماغی حسیات کو بہتر بناتا ہے نیز اینٹی آکسیڈینٹس دماغی صحت مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ دنیا کا یہ مقبول ترین گرم مشروب مایوسی یا ڈپریشن کے خاتمے کےلیے بھی مفید ہے۔
پالک
اس میں لیوٹین نامی اینٹی آکسیڈینٹ بڑی مقدار میں ملتا ہے جو دماغی تنزلی سے تحفظ دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین پالک اور اس جیسی سبز پتوں والی سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتی ہیں، ان میں دماغی تنزلی کی شرح بہت کم ہوتی ہے۔
ڈارک چاکلیٹ
اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ڈارک چاکلیٹ پورے جسم کےلیے صحت بخش ہے مگر اس میں شامل کیفین دماغی تیزی کےلیے بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔ چاکلیٹ فلیویونوئیڈز نامی کیمیکلز سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو دوران خون کے ساتھ ساتھ دماغی صحت بھی بہتر بناتے ہیں۔ یہ کیمیکلز کولیسٹرول کنٹرول کرتے ہیں اور بلڈ پریشر بھی قابو میں رکھتے ہیں۔
پانی
جب کوئی فرد پیاسا ہو تو اس کے دماغی ٹشوز بھی سکڑ جاتے ہیں۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پیاس دماغی افعال پر اثر انداز ہوتی ہے۔ درحقیقت پانی کی طلب مختصر مدت کی یادداشت، توجہ مرکوز کرنے اور فیصلہ سازی جیسی دماغی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لہذا جسم میں پانی کی کمی ہونے نہ دیجیے۔
مچھلی
یہ غذا دماغ تیز کرنے میں مددگار ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس میں شامل اومیگا تھری فیٹی ایسڈز (اومیگا تھری پروٹین) خاص طور پر سارڈین اور سامن مچھلیوں میں تو ان کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ڈیمنشیا جیسے دماغی مرض کا خطرہ کم کرکے توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت وغیرہ بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
انڈہ
یہ کولائن نامی ایک نیوٹریشن سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم میں ایک دماغی جزو، ایسٹیلکولین کی مقدار بڑھا دیتا ہے جو یادداشت کو بہتر بناتے ہیں۔ خاص طور پر ان کی زردی کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ناشتے میں پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈوں کا استعمال مجموعی دماغی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جبکہ اس میں شامل ایسٹیلکولین آپ کو چیزیں بھولنے کی عادت سے بھی نجات دلاتا ہے۔
لہسن
اس کا استعمال دماغی کینسر کی کچھ اقسام سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی کی تحقیق کے مطابق لہسن میں موجود اجزا ایسے خلیات کا خاتمہ کرنے کا کام کرتے ہیں جو دماغی رسولی کا باعث بنتے ہیں۔
دالیں
دالوں کا استعمال بھی آپ کا دماغ تیز بناتا ہے۔ دالوں میں فلوٹین نامی وٹامن بی کی ایک قسم پائی جاتی ہے جو دماغی طاقت بڑھاتی ہے۔ یہ جزو امائنو ایسڈ کی مقدار بھی کم کرتا ہے جو دماغی افعال کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ ان کا استعمال موٹاپے سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔