مالٹے، کیلے، انڈے اور لیموں ان سب میں ایک چیز مشترک ہے، کیا اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں؟
وہ ہے ان کے چھلکوں کو پھینک دینا۔
مگر ہوسکتا ہے کہ آپ کو ان کے چھلکوں کے ایسے استعمال معلوم نہ ہو جو زندگی میں تبدیلیاں لاسکتے ہیں۔
مالٹے کے چھلکے
کیڑوں کو بھگائیں
مالٹوں کے چھلکوں میں ایسا کیمیکل ہوتا ہے جو مچھروں، مکھیوں اور دیگر کیڑوں کو دور بھگاتا ہے، اس کے لیے چھلکوں کو اپنے احاطے یا دروازے اور کھڑکیوں کے قریب رکھ دینا بھی مچھروں اور کیڑوں کو دور بھگانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے، اسی طرح مالٹے کے چھلکوں کو بلینڈ میں پیس لیں اور پھر ایک کپ گرم پانی میں ملالیں، اس سلوشن کو چیونٹیوں سے متاثرہ جگہوں پر چھڑک دیں۔
فریج کو ریفریش کریں
کیا آپ کے فریج میں بو پیدا ہوگئی ہے ؟ تو مالٹے کے چند چھلکوں پر نمک چھڑک کر فریج میں رکھ دیں، نمک فریج میں پیدا ہونے والی بو اور اس کی ہوا میں موجود نمی کو جذب کرلے گا جبکہ چھلکے فریج کو مہکا دیں گے۔
بالوں کے لیے بہترین
مالٹوں میں وٹامن سی پایا جاتا ہے جو صحت کے لیے بہتر ہوتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ وہ بالوں کے لیے بھی کمال کرتا ہے؟ اس کے لیے ایک مالٹے کو چھلکوں سمیت بلینڈر میں ڈال دیں، اس سیرم یا محلول کو بالوں پر شیمپو کی طرح لگاکر دھولیں، آپ کے بال نرم اور جگمگانے لگیں گے۔
کیلے کے چھلکے
دانتوں کو چمکائیں
ہر شخص ہی موتیوں کی طرح جگمگاتے دانت چاہتا ہے، مگر کیا آپ اس کے لیے مہنگا علاج کرانا پسند کریں گے؟ کیلے کے چھلکوں میں سیٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ دانتوں پر موجود داغوں کو ہلکا کرتا ہے، اس کو گھر میں استعمال کرنے کے لیے دانتوں کو برش کرنے کے بعد کیلے کے چھلکے کو دانتوں پر دو منٹ تک روزانہ رگڑیں، آپ کی مسکراہٹ نہ صرف سفید بلکہ جگمگانے لگے گی۔
فرسٹ ایڈ
کیلوں کے چھلکے ورم کش خصوصیات رکھتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ کیڑوں کے کاٹنے، چھوٹی خراشوں یا سورج کی شعاعوں سے جلد جلنے کے لیے بہترین ہوتے ہیں، بس آپ کو چھلکا متاثرہ حصے میں رکھنا ہے اور دبا کر رکھنا ہے، یہ عمل اس وقت تک کریں جب تک کچھ ریلیف محسوس نہ ہو۔
کیل مہاسوں سے نجات
اسی طرح کیلوں کے چھلکے کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے بھی استمعال کیے جاسکتے ہیں، اس پھل کے چھلکوں میں وٹامن اے، بی، سی اور ای موجود ہوتے ہیں جبکہ زنک، میگنیشیز اور آئرن بھی موجود ہوتے ہیں، ان کو چہرے پر رگڑنا کیل مہاسوں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، جب چھلکا رگڑیں گے تو اس کی رنگت سیاہ ہونے لگے گی جس کی وجہ چہرے پر موجود مٹی ہوگی، جب وہ پورا سیاہ ہوجائے تو نیا چھلکا لے لیں اور یہ عمل دس منٹ تک جاری رکھیں۔
جھریوں سے پاک چہرہ
اسی طرح چھلکے کو متاثرہ حصے پر ہر رات رگڑنا بھی جلد کو چند دنوں میں جھریوں سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔
انڈے کے چھلکے
انڈے کے چھلکے کیلشیئم کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ 95 فیصد کیلشیئم کاربونیٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ایک انڈے کے چھلکے میں دو گرام کیلشیئم ہوتا ہے جو روزانہ تجویز کی گئی مقدار سے دو سے چار گنا زیادہ ہے۔ مگر ان چھلکوں کو ایسے ہی کھانے سے گریز کریں بلکہ انہیں پانی میں ابالیں تاکہ ممکنہ جراثیم مر جائیں اور پھر 200 فارن ہائیٹ میں دس سے پندرہ منٹ تک بیک کریں۔ اس کے بعد انہیں پیس کر سفوف بنالیں جو کیلشیئم کے لیے بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔
لیموں کے چھلکے
ہڈیوں کے لیے مفید
لیموں کے چھلکوں میں چونکہ وٹامن سی اور کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، اسی لیے وہ ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے اور مستحکم رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں، یہ جوڑوں کے امراض، ہڈیوں کے بھربھرے پن اور دیگر امراض وغیرہ سے بھی تحفظ دیتے ہیں۔
منہ کی صحت
جسم میں وٹامن سی کی کمی دانتوں کے مسائل کا باعث بنتی ہے، چونکہ لیموں کے چھلکے اس وٹامن اور سٹرک ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں، لہذا وہ اس کمی کو پورا کرکے دانتوں کے امراض سے بچانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی
یہ چھلکے موٹاپے سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، جس کی وجہ ان میں موجود ایک جز پیسٹین ہے جو کہ جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوششوں کو بہتر بناتا ہے۔