334

چینی خلائی اسٹیشن جنوبی بحرالکاہل میں گر کر تباہ ہوگیا

بیجنگ: چین کا بے قابو ہوجانے والا خلائی اسٹیشن تیانگونگ 1 آج پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5:16 سے 5:30 کے درمیان جنوبی بحرالکاہل میں تاہیتی کے ساحل سے قریب سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا جبکہ اس پورے واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

اس طرح تقریباً 7 سال خلاء میں رہنے والی یہ 8 میٹرک ٹن وزنی تجربہ گاہ اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس کی لمبائی 34 فٹ جبکہ چوڑائی 11 فٹ تھی۔

یہ خلائی اسٹیشن زمینی کرہ ہوائی میں آواز سے 22 گنا زیادہ رفتار پر داخل ہوا اور فضا سے رگڑ کے باعث شدید گرم ہو کر کسی شہابِ ثاقب کی طرح جل اٹھا جبکہ ساتھ ہی ساتھ یہ کئی ٹکڑوں میں بھی ٹوٹ گیا۔ خلائی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنوبی بحرالکاہل میں سمندر سے ٹکراتے وقت اس کے ٹکڑوں کی رفتار 27 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ نوٹ کی گئی۔

واضح رہے کہ تیانگونگ 1 اس چینی خلائی منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت انسان بردار خلائی اسٹیشن کو 2022ء تک مدار میں پہنچایا جائے گا۔ یہ تجربہ گاہ 2011 میں زمین کے گرد نچلے مدار میں بھیجی گئی تھی اور 2013 تک اس نے اپنا مشن مکمل کرلیا تھا جس کے بعد اس کی زمین پر واپسی تیاریاں شروع کردی گئی تھیں۔

2016 میں تیانگونگ 1 کا زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا اور اسے زمینی اسٹیشن سے قابو میں رکھنا ممکن نہیں رہا۔ اس بات کے پیش نظر چین نے دسمبر 2017 میں اقوامِ متحدہ کو باضابطہ طور پر مطلع کردیا کہ یہ خلائی جہاز مارچ 2018 کے اختتام تک زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔