158

کابل میں افغان خفیہ ایجنسی کے ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ


کابل۔افغانستان کے دارالحکومت کابل میں انٹیلی جنس ایجنسی کے دفتر کے قریب خود کش حملے میں6 افراد ہلاک ہوگئے،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی،دوسری جانب جنوبی صوبہ ہلمند میں بارڈر سکیورٹی فورس کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک جبکہ 6 دیگر زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان حکام نے بتایا ہے کہ حملہ پیر کی صبح ایک پیدل خود کش بمبار نے کیا جس نے افغانستان کے قومی انٹیلی جنس ادارے 'نیشنل ڈائریکٹوریٹ فار سکیورٹی' کے داخلی دروازے کے نزدیک خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

حکام کے مطابق دھماکے سے6 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو تمام عام شہری ہیں۔ البتہ افغانستان کی وزارتِ صحت کے ایک ترجمان نے تین ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے مطابق یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ملازمین دفتروں کو جا رہے تھے۔ ہلاک ہونے والے تمام سویلین بتائے گئے ہیں۔حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم 'داعش' نے قبول کرلی ہے۔ 

اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی شدت پسندوں نے اسی انٹیلی جنس ادارے کے ایک تربیتی مرکز پر حملہ کیا تھا جس میں سکیورٹی اہلکاروں کی فوجی جوابی کارروائی کے باعث زیادہ نقصان نہیں ہوا تھا۔اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے ہی قبول کی تھی۔افغانستان میں رواں برس داعش کی سرگرمیوں میں اچانک تیزی آئی ہے اور امریکی اور افغان حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجو ملک کے بعض علاقوں میں طالبان سے بھی زیادہ مضبوط ہوگئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے دعوی کیا تھا کہ داعش کے لگ بھگ 10 ہزار جنگجو افغانستان میں موجود ہیں اور داعش کے خلاف جاری کارروائیوں کے باعث شام اور عراق سے بھی تنظیم کے جنگجو افغانستان کے رخ کر رہے ہیں۔دوسری جانب افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو لے جانے والی ویگن سڑک کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بننے کے نتیجے میں چھ اہلکار ہلاک جبکہ چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ ضلع مرجاہ میں پیش آیا۔