کیا آپ کو چکن، مچھلی یا گائے کے گوشت کے تکے، بھوننا یا روسٹ کی شکل میں پسند ہیں تو یہ عادت آپ کو ایک خاموش قاتل مرض کا شکار کرسکتی ہے۔
جی ہاں کسی بھی قسم کے گوشت کو اس شکل میں کھانا آپ کو بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتا ہے جو کہ آگے بڑھ کر فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت متعدد خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ گوشت کو سیخوں میں بھوننا یا روسٹ شکل میں ہی کھانا پسند کرتے ہیں، ان میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مہینے میں 15 بار کسی بھی قسم کے گوشت کو اس شکل میں کھانا یہ خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ درجہ حرارت میں گوشت پکانے سے اس میں موجود پروٹین ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو کہ فشار خون کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ آنچ پر پکنے پر گوشت سے جسم کے اندر تکسیدی تناﺅ، ورم اور انسولین کی مزاحمت پیدا ہوسکتی ہے جو کہ آگے بڑھ کر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
یہ تکسیدی تناﺅ، ورم اور انسولین کی مزاحمت خون کی شریانوں کے اندرونی حصوں کو متاثر کرتے ہیں اور ایتھیروسلی روسس کا باعث بن سکتا ہے، یہ مرض امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے جبکہ شریانوں کو تنگ کرتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد ایسے مردوں و خواتین کا جائزہ لیا گیا جو کہ گائے، چکن یا مچھلی کا گوشت اکثر کھانے کے عادی تھے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر جیسے مرض کا خطرہ کم کرنے کا بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ وہ غذا کو تیز آنچ بشمول باربی کیو یا گرلنگ وغیرہ سے گریز کریں یا بہت کم کھائیں۔