45

ٹی بی مزاحمت: پاکستان عالمی فہرست میں چوتھے نمبر پر

پاکستان دنیا میں ٹی بی کے حوالے سے پانچویں اور مزاحم مریضوں کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے۔ یہ بیماری بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اور نوجوان لڑکیوں میں بانجھ پن کا باعث بنتی ہے، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کے بلدیہ ٹاؤن میں ٹی بی کے کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور اسے ٹی بی کا ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے۔ بچوں میں اس مرض کی بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے خطرناک نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے، بشرطیکہ علاج مکمل کیا جائے اور اینٹی بائیوٹکس صرف ڈاکٹری ہدایات کے مطابق استعمال ہوں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غلط یا نامکمل علاج کی وجہ سے بیماری کے خلاف مزاحمت پیدا ہو سکتی ہے، اور اگر احتیاط نہ کی گئی تو اینٹی بائیوٹکس بھی غیر مؤثر ہو سکتی ہیں۔ والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی جلد از جلد اسکریننگ کروائیں اور علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔