بھارتی شہر ممبئی میں ایئر انڈیا کی 25 سالہ پائلٹ سرشتی تولی کی لاش ان کے کمرے میں ڈیٹا کیبل کیساتھ چھت سے لٹکی ہوئی ملی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 25 سالہ خاتون پائلٹ نے بوائے فرینڈ 27 سالہ آدتیہ پنڈت سے فون سے پر جھگڑے کے بعد اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
سرشتی کے چچا وویک تولی نے میڈیا کو بتایا کہ میری بھتیجی خودکشی نہیں کرسکتی یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا قتل ہے۔ وہ مضبوط اعصاب کی مالک تھی ورنہ کبھی پائلٹ نہیں بن پاتی۔
چچا نے مزید کہا کہ ہمیں اس کے دوست آدتیہ کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ جس نے سرشتی کے ساتھ پائلٹ کی تربیت شروع کی تھی لیکن وہ ہماری بھتیجی سے حسد کرتا تھا اور اسے ہراساں کرتا تھا۔
خاتون پائلٹ کے خاندان نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ سرشتی کے بوائے فرینڈ نے اسے نہ صرف ہراساں کیا بلکہ 65 ہزار روہے بھی مانگے۔
ایف آئی آر کے مطابق سرشتی کی آدتیہ سے دہلی میں تجارتی پرواز کی تربیت کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔ سرشتی نے کورس مکمل کرلیا تاہم آدتیہ نہ کرپایا جس پر وہ جلتا تھا۔
ادھر سرشتی اپنا فلائنگ لائسنس حاصل کرنے کے بعد گزشتہ سال ممبئی چلی گئی تھیں۔
اہل خانہ نے مزید کہا کہ سرشتی کے بینک اسٹیٹمنٹ سے پتا چلا کہ اس نے صرف ایک ماہ میں دیوالی کے قریبی دنوں میں تقریباً 65,000 روپے آدیتہ کو بھیجے تھے۔
سرشتی کے اہل خانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ آدیتہ پنڈت مزید پیسوں کے لیے بلیک میل کر رہا تھا اور انکار ہی بیٹی کی موت کی وجہ بنا۔
خیال رہے کہ سرشتی نے موت سے صرف 15 منٹ قبل اپنی ماں اور خالہ کے ساتھ معمول کے مطابق اور خوش دلی سے بات کی تھی۔
چچا نے مزید بتایا کہ سرشتی نے اپنے خاندان کو کسی بھی طرح کی ہراسانی کے بارے میں نہیں بتایا تھا لیکن اس کے دوستوں نے اب بتایا کہ کس طرح آدیتہ اسے سرعام جھڑکتا تھا اور سڑکوں پر گاڑی سے اتار دیتا تھا۔
سرشتی کے چچا نے یہ الزام بھی لگایا کہ میری بھتیجی کی موت میں ایک اور خاتون پائلٹ ملوث تھی۔
انھوں نے بتایا کہ آدتیہ پنڈت نے سرشتی پر نان ویجیٹیرین کھانا بند کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا تھا۔
سرشتی کے خاندان کی جانب سے آدیتہ کو نامزد کرنے پر پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔