واشنگٹن: انٹرنیٹ تازہ اور خبروں کا آسان ذریعہ ہے جس تک سب کی رسائی ہے لیکن اکثر تصاویر جھوٹ کا ملغوبہ ہوتی ہیں جنہیں پہچاننا مشکل کام ہوتا ہے تاہم ایک ویب سائٹ نے یہ کام آسان کردیا ہے۔ اب کوئی جعلی تصویر بچ نہیں سکے گی۔
سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران بارہا چونکا دینے والی تصاویر سے سامنا ہوتا ہے جبکہ بعض تصاویر اپنی ہیئت اور منظر کشی کے باعث حیرانی میں مبتلا کردیتی ہیں اور دل کہتا ہے کہ تصاویر سچی ہیں لیکن دماغ انہیں جھوٹا قرار دیتا ہے۔ اگر آپ دل و دماغ کی اس کشمکش سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ویب سائٹ آپ کےلیے معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
’’فوٹو فارنزک‘‘ (fotoforensics.com) نامی یہ ویب سائٹ سائنس دان نیل کراویٹز نے 2012 میں تخلیق کی تھی جس کا سب سے بڑا خاصّہ اس کا آسان استعمال ہے۔ تصویر کی حقیقیت معلوم کرنے کےلیے تصویر کو یا تصویر کے لنک کو ویب سائٹ کی مخصوص سرچ بار میں ڈالیے اور صرف ایک کلک سے نتیجہ حاصل کرلیجیے۔ ویب سائٹ کا الگورتھم تصویر کو چھوٹے سے چھوٹے ٹکڑوں میں تبدیل کرکے فوراً بتادیتا ہے کہ وہ اصلی ہے یا نقلی۔
یہ ویب سائٹ کسی خردبین (مائیکرو اسکوپ) کی طرح کام کرتی ہے اور تصویر کے ڈیزائن میں وہ پوشیدہ خدوخال بھی سامنے لے آتی ہے جنہیں انسانی آنکھ دیکھنے سے قاصر ہوتی ہے۔ اس کےلیے فوٹو فرانزک ویب سائٹ ایک خاص طریقہ استعمال کرتی ہے جس میں اغلاط کی شرح کا تجزیہ (Error Level Analysis) کرتے ہوئے تصویر کے کناروں، بناوٹ اور سطح کے باریک حصوں کا بھی جائزہ لے لیتی ہے جنہیں انسانی آنکھ سے دیکھنا ناممکن ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ ویب سائٹ کا یہی تجزیاتی ٹول تصویر کے میٹا ڈیٹا کا بھی تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے تحت ویب سائٹ پتا چلا لیتی ہے کہ تصویر میں پہلی مرتبہ ترمیم کب کی گئی تھی اور آیا تصویر کو ایڈٹ کرنے کےلیے فوٹو شاپ وغیرہ کا استعمال کیا گیا تھا یا براہ راست کیمرے کے ذریعے ہی اسے ایڈٹ کرلیا گیا تھا۔ اگر تصویر کو ایک سے زائد بار ایڈٹ کیا گیا ہے تو ویب سائٹ اس کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔