شادی کے بعد مردوں اور خواتین دونوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔
مگر اب سائنسدانوں نے شادی سے مردوں پر مرتب ہونے والے ایک حیرت انگیز اثر کا انکشاف کیا ہے۔
کینیڈا کی ٹورنٹو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ مردوں کی جسمانی و ذہنی صحت عمر بڑھنے کے ساتھ سست روی سے تنزلی کا شکار ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے لیے درمیانی عمر کے 7 ہزار سے زائد افراد کی صحت کا جائزہ 3 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی مردوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
یعنی ایسے مردوں کو عمر بڑھنے کے ساتھ سنگین جسمانی، دماغی، ذہنی یا جذباتی مسائل کا سامنا غیر شادی شدہ افراد کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر شادی شدہ خواتین میں یہ اثر دیکھنے میں نہیں آیا بلکہ غیر شادی شدہ خواتین کو یہ فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق شادی شدہ مرد زندگی میں زیادہ خوشی کو رپورٹ کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ اب تک درمیانی عمر میں کامیاب شادی اور اچھی صحت کے درمیان تعلق پر زیادہ کام نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ جاننا تھا کہ شادی سے جسمانی صحت اور شخصیت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں مردوں اور خواتین دونوں کی اچھی صحت کے درمیان تعلق ثابت کیا گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ شادی شدہ افراد ایسے رویوں کو اپنانے کے لیے ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ درمیانی عمر میں رشتے داروں، دوستوں اور پڑوسیوں سے تعلق بہتر بنانے سے صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس حوالے سے شریک حیات کا کردار کافی اہم ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق جسمانی طور پر متحرک رہنے، اچھی نیند اور تمباکو نوشی سے گریز جیسی عادات بڑھاپے میں اچھی صحت کو یقینی بناتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی عمر جتنی بھی ہو، صحت مند طرز زندگی کو اپنانا ضروری ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل انٹرنیشنل سوشل ورک میں شائع ہوئے۔