11

ڈیوڈورنٹ کا زیادہ استعمال اچانک ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے ، تحقیق

اگر آپ خوشبو کے دیوانے ہیں اور ہر وقت ڈیوڈرنٹ کا استعمال کرتےہیں تو،ہوشیارہیں، اگر اس کی خوشبو کو بہت زیادہ اور تیز سونگھ لیا جائے تودل کو دورہ پڑنے کا خطرہ لاحق ہو سکتاہے۔

جس طرح صابن ، شیمپو، تیل ،جیل یا کریم اہم بیوٹی پروڈکٹس بن چکے ہیں۔ اسی طرح اب ڈیوڈرنٹ بھی ان اپروڈکٹس کی فہرست میں شامل ہو چکاہے۔ بلکہ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ ا ب نئے نئے پرفیومز اور ڈیوڈرنٹ خریدنا اسٹیٹس سمبل بن چکاہے۔

لیکن جسم سے آنے والی یہ مہک آپکی صحت کی دشمن سکتی ہے۔ جسم اور دل کو اس کے ذریعے ا س کی بیمارہوں کا جان کر آپ اس کی عادت چھوڑ دیں گے۔

الرجی کا ہونا

کئی افراد خوشبو کے معاملے میں بہت حساس ہوتےہیں۔ جیسے ہی خوشبو سونگھتے ہیں، سر چکرانے لگتا ہے یا متلی اور سر درد محسوس ہوتا ہے۔یہ سب کچھ بغیر کسی وجہ سے نہیں ہوتا ،بلکہ ان ڈیوڈرنٹس میں موجود نقصان دی کیمیکلز کی وجہ سے ایسا ہو جاتا ہے، جو ہوا میں کھل کر سانس لینے سے پھیپھڑوں کےراستے ہمارے جسم میں پہنچ کر ری ایکشن کرتے ہیں۔ ایسی صورت میں گھبراہٹ اور بے چینی کی شکایت ہوتی ہے۔

دنیا میں ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، جہاں نوعمر بچے بھی ڈیوڈرنٹ کی تیز بو سونگھنے سے دل ک دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ دراصل ڈیوڈرنٹ میں بیوٹن گیس ہوتی ہے، جسے سونگھنے کی وجہ سے دل پر برا اثر پڑتا ہےاور دل کا دورہ پڑجاتا ہے۔ ب

یوٹین کا استعمال کئی گھریلو مصنوعات میں استعمال ہونے والی اسپرے کی بوتلوں میں بھی ہوتا ہے۔ یہ ہائیڈرو کاربن گیس کی ایک قسم ہے ، جس سے بو پھیلتی ہےاور جب ڈیوڈرنٹ کو پریس کیا جاتا ہے توبیوٹین کی مدد سے یہ بو باہر کی طرف سے نکلتی ہے ۔ یہ گیس بہت خطرناک ہوتی ہےاور انسانی جسم پر نقصان دہ اثرات چھوڑتی ہے۔ ا

گر اس ماحول میں تیزی سے سانس لیا جائےتو اچانک دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔ اس کی خوشبو خون میں تیزی سے جذب ہوکر دماغ کے اعصاب پر اثر کرتی ہےاور اس کی وجہ سے دل کی پمپنگ بند ہو جاتی ہے۔ اس لیے جسم پر مسلسل ڈیوڈرنٹ لگانے سے احتراز کرنا چاہیے۔