پاکستان کی بولڈ و بے باک ماڈل اور میزبان متھیرا کا کہنا ہے کہ خواتین اور خصوصی طور پر اداکاراؤں کے لباس پر وہی لوگ زیادہ تنقید کرتے ہیں جو رات کو بیٹھ کر مُجرا دیکھتے ہیں یا پھر شراب نوشی کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متھیرا نے ایک انٹرویو میں اپنے لباس پر تنقید کے حوالے سے کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ ان کی پیدائشی اور زندگی کے ابتدائی سال افریقی ملک زمبابوے میں گزرے، جہاں کسی کی شخصیت کو جانچنے کے طریقے دوسرے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کسی کی بھی شخصیت کو جانچنے یا پرکھنے کے طریقے بالکل الٹ ہیں، یہاں کسی کو ان کے لباس سے بھی جانچا جاتا ہے جو کہ غلط ہے۔
ان کے مطابق زمبابوے میں لوگوں کے کردار سے ان کی شخصیت کو جانچا جاتا تھا، پاکستان میں یہ تصور ہوتا ہے کہ اگر کسی نے چھوٹے کپڑے پہنے ہیں تو ان کا کردار اچھا نہیں۔
متھیرا کا کہنا تھا کہ لیکن اگر کوئی غیر ملکی سیاح گوری خاتون پاکستان میں چھوٹے کپڑے پہنے تو وہ بیچاری سمجھی جاتی ہے مگر مقامی خواتین کو غلط سمجھا جاتا ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں اگر کوئی ہیروئن یا اداکارہ کبھی اچھی ڈریس پہن لیتی ہے تو اس پر بہت زیادہ تنقید ہوتی ہے،ان کے مطابق اداکاراؤں کے لباس پر وہی لوگ زیادہ تنقید کر رہے ہوتے ہیں، جن کے ہاتھ میں شراب ہوتی ہے یا پھر وہ رات کو مُجرے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
متھیرا کا کہنا تھا کہ ایسے ہی لوگ گھوم، پھر بھی رہے ہوتے ہیں اور جسم کو مکمل لباس میں ڈھانپنے والی لڑکی کو بھی تاڑ رہے ہوتے ہیں،انہوں نے لوگوں کے ایسے رویے کو منافقت قرار دیا اور سوال کیا کہ کیا اداکاراؤں کا دل نہیں ہے کہ وہ اچھا لباس پہنیں؟