140

اسلامی عسکری اتحاد رکن ممالک کی معاونت کرے گا،جنرل راحیل

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی سربراہی میں دہشت گردی کے خلاف مسلم اتحاد کے پہلے اعلیٰ سطحی اجلاس کا افتتاح کردیا۔

اسلامک ملٹری کاؤنٹرٹیرارزم کولیشن (آئی سی ایم سی ٹی سی) کے ‘دہشت گردی کے خلاف اتحاد’ کے عنوان سے افتتاحی اجلاس میں رکن ممالک کے وزراء دفاع نے حصہ لیا۔

پاک فوج کے سابق سربراہ اور عسکری اتحاد کے کمانڈر جنرل راحیل شریف نے اس موقع پر کہا کہ ‘ہمارے کئی رکن ممالک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑنے کے لیے مسلح فوج اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی صلاحیت میں کمی کے باعث شدید دباؤ میں ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘آئی ایم سی ٹی سی رکن ممالک کو اپنی ریاستوں میں انسداد دہشت گردی کارروائی کے لیے خفیہ معلومات کی ترسیل اور صلاحیت کو بہتر بنانے میں معاونت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کردار ادا کر ےگا’۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عسکری اتحاد کے وزراء دفاع اور دیگر اعلیٰ حکام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس اجلاس سے ایک مضبوط اشارہ دیا گیا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی مدد کے لیے رابطے اور متحد ہوکر کام کرنے جارہے ہیں’۔

واضح رہے کہ اس اتحاد میں ایران، عراق اور شام شامل نہیں جبکہ سعودی عرب اور دیگر چار عرب ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات کے منقطع ہونے کے باعث قطر نے اپنے نمائندے کو ریاض میں ہونے والے اجلاس کے لیے نہیں بھیجا۔

سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ‘اس دہشت گردی اور انتہا پسندی سے سب سے زیادہ خطرہ ہمارے مقدس دین کی مقبولیت کو ہے اس لیے ہم کسی کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے’۔

انھوں نے کہا کہ ‘ہم آج سے ا س دہشت گردی کو ختم کرنے کا آغاز کرتے ہیں اور ہمیں مختلف پہلووں، دنیا اور بالخصوص مسلم ممالک سے اس کا خاتمہ نظر آتا اور ہم اس کی شکست تک اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے’۔