لاہور: رائٹر اور ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر کا کہنا ہے کہ اس قوم کو دوسرا خلیل الرحمن قمر نہیں ملے گا۔
نجی چینل کو انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ بلھے شاہ بھی ایک ہی تھا ، سعادت حسن منٹو بھی ایک ہی تھا اور خلیل الرحمن قمر بھی ایک ہی ہے۔ اس قوم کو مجھ جیسا دوسرا نہیں ملے گا۔ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد دل برداشتہ ہو گیا ہوں۔
خلیل الرحمن نے مزید کہا کہ وہ اب سوچ رہے ہیں کہ اس ملک میں مزید رہنا چاہیے یا نہیں۔ آج تک کبھی اس مٹی اور زمین سے نفرت نہیں ہوئی اور نہ ہی کبھی ایسا سوچا۔ خدا سے دعا ہے کہ ہمت عطا کرے کیونکہ میں اس مٹی کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ڈرامہ نگار کا مزید کہنا تھا کہ اغوا کاروں نے انہیں 7 گھنٹے تک یرغمال بنا رکھا تھا، انہیں متعدد بار کلمہ پڑھوا کر انہیں گولیاں بھی ماری گئیں۔ ایک گولی ان کے پاؤں کے قریب گری لیکن انہیں نہیں لگی۔ شاید گولی چلانے والے نے اپنی مرضی سے درست انداز میں انہیں نشانہ نہیں بنایا۔
خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث لوگ پس رہے ہیں۔ ایسے حالات میں ان کے پاس صرف دو ہی چوائسز اپنی یا کسی اور کی چمڑی بیچیں۔ میں نہیں چاہتا کہ ضرورت کے ہاتھوں مجبور ہوکر کوئی بچی فروخت ہوجائے۔ میں اس بات پر خوش ہوں کہ انہیں بیچ کر لوگ پیسے کما رہے ہیں۔
رائٹر کا کہنا تھا کہ ماریہ بی اسلامی اقدار کو بچانے جیسے بڑے مقصد کے لیے کام کررہی ہیں۔ اس کاز میں ، میں ماریہ بی کے ساتھ کھڑا ہوں۔