30

سوشل میڈیا کے منفی اثرات، کینیڈا میں نوجوان کا یوٹیوب، میٹا، ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ

مونٹریال: کینیڈا کے شہر مونٹریال میں 24 سالہ شہری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک، یوٹیوب، ریڈیٹ، انسٹاگرام اور فیس بک کے خلاف مقدمہ درج کررہے ہیں، جس میں مؤقف اپنایا ہے کہ سوشل میڈیا بدترین نشہ ہے اور دماغی صحت پر اس کے منفی اثرات ہیں۔

 

سی ٹی وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق درخواست گزار نے مونٹریال کی قانونی فرم لیمبرٹ ایووکیٹس کے ذریعے اپنی درخواست میں فیس بک، انسٹاگرام، کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک، یوٹیوب اور ریڈیٹ کو فریق بنایا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس طرح بنایا گیا ہے جس کے صارفین پر نشے کی حالت طاری ہوتی ہے، اس کے صحت اور خود اعمتادی پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

عدالت میں درخواست دائر کرنے والے 24 سالہ نوجوان نے کہا ہے کہ اس نے 2015 میں سوشل میڈیا کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ ان کو تخلیقی کام میں دشواری کا سامنا ہے اور جسمانی ساخت خراب ہوگئی ہے۔

 

انہوں نے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا ویب سائٹس روزانہ 4 گھنٹوں تک استعمال کرتے ہیں لیکن ان اثرات کے بعد سوشل میڈیا کا استعمال دو گھنٹوں تک محدود کردیا ہے۔

لیمبرٹ ایووکیٹس سے منسلک فلپ براؤلٹ نے بتایا کہ نوجوان کا ماننا ہے کہ انہیں تاحال معمول کے کام اور نیند میں دشواری کا سامنا ہے اور اثرات پڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کے حوالے سے خبر سامنے آنے کے بعد ان سے کئی افراد رابطہ کر رہے ہیں، اس لیے قانون فرم اس مقدے کو چلانے کے لیے پرجوش ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں بدترین اثرات کا حامل مسئلہ ہے۔

فلپ براؤلٹ نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 2024 میں انسان مجموعی طور پر 500 ملین سال سوشل میڈیا استعمال کر رہا ہے، اس سے ظاہر ہو رہا ہے یہ خاص طور پر کسی کا انفرادی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ وسیع پیمانے پر پھیلتا ہوا مسئلہ سب کے لیے ہے۔

 

مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جان بوجھ کر ایسے ترتیب دیا ہے کہ صارفین اس پر انحصار کرنے لگیں۔

قانونی فرم کا خیال ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مالکان ذمہ دار ہیں کہ وہ صارفین کی صحت اور سلامتی اولین ترجیح کے طور پر یقینی بنائیں خاص طور پر بچوں کا خیال رکھیں۔

فلپ براؤلٹ کے مطابق کینیڈا میں 7 سال سے 11 سال کے 52 فیصد بچے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔

ٹیکنالوجی کے ماہر کارمی لیوی نے مالکان کے حوالے سے بتایا کہ وہ منافع پر توجہ دے رہے ہیں اور وہ معاشرے کے وسیع فائدے پر توجہ نہیں دے رہے ہیں یہاں تک کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ٹولز صارفین کے دماغی صحت پر اثرات ڈال رہے ہیں لیکن وہ اس سے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔